جمعه 15/نوامبر/2024

سلامتی کونسل کی قرارداد مثالی نہیں،مگر اُمید کی کرن ہے: الجزائر

منگل 11-جون-2024

اقوام متحدہ میں الجزائرکے مستقل مندوب سفیر عمار بن جامع نےسلامتیکونسل میں ان کے ملک نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیا ہے جس سے سفارت کاری کو ایک ایسےمعاہدے تک پہنچنے کا موقع ملے گا جس سے "فلسطینی عوام کے خلاف جاری جارحیت کاخاتمہ ہو”۔

انہوں نے کہا کہ ’’یہمتن مثالی نہیں ہے لیکن یہ فلسطینیوں کے لیے امید کی کرن پیش کرتا ہے، کیونکہ اس کامتبادل فلسطینی عوام کا مسلسل قتل و غارت ہے‘‘۔

انہوں نے زور دے کرکہا کہ "قابض افواج کی جانب سے بربریت کا تسلسل صرف مزید بلاجواز اموات کا باعثبنے گا، جیسا کہ ہم نے اس ہفتے نصیرات پناہ گزین کیمپ میں دیکھا”۔ انہوں نے مزیدکہا کہ "انسانیت کے خلاف ایسے جرائم” کو سزا نہیں دی جا سکتی۔

انہوں نے کہا کہ”ہمنے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا ہے تاکہ سفارت کاری کو ایک ایسے معاہدے تک پہنچنے کاموقع دیا جائے جو فلسطینی عوام کے خلاف جارحیت کو ختم کرے۔

یہ متن مثالی نہیںہے، لیکن یہ فلسطینیوں کے لیے امید کی کرن پیش کرتا ہے، کیونکہ اس کا متبادل قتل وغارت اور مصائب کا سلسلہ ہے۔

انہوں نے خبردار کیاکہ اگر بین الاقوامی عدالت انصاف کے احکامات پر عمل درآمد نہ کیا گیا اور ذمہ داروںکا احتساب نہ کیا گیا تو "ایک نئی نسل کشی افق پر منڈلا رہی ہے۔” بن جامعنے زور دیتے ہوئے کہا کہ "یہ واضح ہے کہ جب تک بنیادی وجوہات کو صحیح طریقے سےنہیں دیکھا جاتا، نئے سانحات، آفات اور مزید مصائب ناگزیر ہیں”۔

انہوں نے زور دے کرکہا کہ الجزائر فلسطینی عوام کی حمایت میں اس وقت تک ثابت قدم رہے گا۔

سلامتی کونسل نے فوریجنگ بندی کی قرارداد منظور کی۔

سلامتی کونسل کے چودہرُکن ممالک نے قرارداد کے مسودے کے حق میں ووٹ دیا جسے امریکہ نے پیش کیا مگر روس نےووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

امریکی تجویز میںتین مراحل میں جنگ بندی شامل ہے۔ پہلے مرحلے میں قیدیوں کی رہائی اور قیدیوں کے تبادلےکے ساتھ فوری اور مکمل جنگ بندی، غزہ کے آبادی والے علاقوں سے اسرائیلی قابض افواجکا انخلا اور فلسطینی شہریوں کی ان کے گھروں اور محلوں میں واپسی شامل ہے۔

دوسرے مرحلے میں غزہکے تمام قیدیوں کی رہائی کے بدلے جنگ کا مستقل خاتمہ اور پٹی سے قابض افواج کا مکملانخلاء شامل ہے۔

تیسرے مرحلے کے لیےغزہکی پٹی کی تعمیر نو کا منصوبہ بھی شامل ہے۔

مختصر لنک:

کاپی