جمعه 15/نوامبر/2024

سلامتی کونسل میں کا غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ، حماس کا خیرمقدم

منگل 11-جون-2024

اقوام متحدہ کی سلامتیکونسل نے پیر کو امریکی قرارداد منظور کرتے ہوئے غزہ میں فوری جنگ بندی اور یرغمالیوںکی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

قرار داد کے حق میںسلامتی کونسل کے 15 میں سے 14 ارکان نے ووٹ دیا جبکہ روس نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

یہ 11واں موقع  تھا جب سلامتی کونسل نےغزہ میں جنگ سے متعلق قراردادکے مسودے  پر ووٹ دیا تاہم صرف تین کی منظوریدی۔

قرارداد 2735 میںجس کی ایک کاپی میڈیا کو جاری کی گئی ہے میں امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے 31 مئی کو اعلانکردہ تین مراحل کی جنگ بندی کی تجویز کا خیرمقدم کیا گیا جسے بقول واشنگٹن اسرائیلیحکام نے قبول کر لیا ہے اور حماس سے بھی اسے تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

فریقین پر زور دیا گیا کہ وہ بلا تاخیراور شرط کے قرارداد کو مکمل طور پر نافذ کریں۔

قرارداد کی منظوریکے بعد اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لینڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ’ سلامتی کونسلنے حماس کو ایک واضح پیغام  بھیجا ہے’ میز پرجنگ بندی کے معاہدے کو قبول کریں۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو لڑائی آج رک جائے گی‘۔

انہو ں نے کہا’حماساب دیکھ سکتی ہے کہ بین الاقوامی برادری ایک معاہدے کے پیچھے متحد ہے جو جانیں بچائےگا۔ غزہ کے لوگو ں کو تعمیرنو، بحالی اور اسرائیلی یر غمالیوں کو ان کے خاندانوں کےساتھ دوبارہ ملانے میں مدد ملے گی‘۔

یاد رہے کہ امریکہنے اسرائیل اور حماس کے درمیان ’یرغمالیوں کی رہائی کے ساتھ فوری جنگ بندی‘ کے منصوبےکی حمایت کرتے ہوئے اپنی قرارداد کے مسودے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے ووٹنگکی درخواست کی تھی۔

امریکی صدر جو بائیڈننے 31 مئی کو اقوام متحدہ سے الگ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے تجویز پیشکی تھی۔

اس تجویز کے تحت اسرائیلغزہ کے آبادی والے علاقوں سے نکل جائے گا اور حماس یرغمالیوں کو آزاد کرے گا۔ جنگ بندیابتدائی چھ ہفتوں تک جاری رہے گی۔

قرارداد میں غزہمیں کسی بھی قسم کی جغرافیائی اور آبادیاتی ردو بدل اور غزہ کے رقبے کو کم کرنےکی کسی بھی کوشش کو مسترد کردیا۔

درایں اثناءاسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے سلامتی کونسل کی قرارداد کا خیر مقدم کیا ہے تاہماسرائیل نے اس پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی