اسرائیلی فوج میںغزہ ڈویژن کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل ایوی روزن فیلڈ نے غزہ کے اطراف اسرائیلی بستیوںکے تحفظ کے اپنی زندگی کے مشن میں ناکام ہونے کی بنا پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیااور فوج سے سبکدوش ہونے کا اعلان کردیا۔ القسام بریگیڈز نے سات اکتوبر کر غزہ کے اطرافکی بستیوں پر حملہ کرکے 1100 سے زیادہ افراد کو ہلاک اور اڑھائی سو کو یرغمال بنالیا تھا۔
غزہ ڈویژن کے کمانڈرکی طرف سے اسرائیلی فوج کے چیف آف سٹاف ہرزی ہیلیوی اور جنوبی ڈویژنل کمانڈر اوری گورڈینکو باضابطہ طور پر ایک خط بھیجا گیا۔ جنرل ایوی روزن نے خط میں کہا کہ انہوں نے143ویں ڈویژن (غزہ ڈویژن) کے کمانڈر کا عہدہ ختم کرنے اور فوج سے سبکدوش ہونے کا فیصلہکیا ہے۔ انہوں نے کہا ہر ایک کو اپنی ذمہ داری اٹھانا ہوگی اور میں 143 ویں ڈویژن کاذمہ دار ہوں۔
انہوں نے زور دے کرکہا کہ وہ اس وقت تک اسرائیلی غزہ ڈویژن کے سربراہ رہنے کا ارادہ رکھتے ہیں جب تک کہکسی متبادل کی تقرری نہیں کی جاتی اور قیادت کو منظم اور ذمہ دارانہ انداز میں منتقلنہیں کردیا جاتا۔ اس نے یہ بھی کہا کہ وہ تحقیقات میں حصہ لینا جاری رکھیں گے تاکہجو کچھ سات اکتوبر کو ہوا وہ دوبارہ نہ دہرایا جا سکے۔
اسرائیلی کا استعفیاس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیلی جنگی کمان کونسل کے رکن بینی گانٹز اور ان کی پارٹیکے باقی وزرا نے بغیر کسی وضاحت کے اتوار کو باقاعدہ حکومتی اجلاس کا بائیکاٹ کیا تھااور بات کی جارہی تھی کہ وہ اتوار کی شام کو ہی اپنے استعفی کا اعلان بھی کریں گے۔
وزیر اعظم نیتن یاہونے گانٹز کے اقدام کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اپنے وزراء سے سیشن کے آغاز میں کہاکہ "یہ وقت سیاسی اور متعصبانہ وجوہات کی بنا پر تقسیم کا نہیں بلکہ اتحاد کاہے۔ ہمیں اب بھی بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔ جو دشمن ہم سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتے ہیںاور ہمیں نیست و نابود کرنا چاہتے ہیں ان میں حماس، حزب اللہ، ایران اور اس کے ہتھیاراور مغربی کنارے میں دہشت گردی شامل ہیں۔
تاہم گانٹز نے یاھوکا کوئی جواب نہیں دیا۔ تاہم انہوں نے اپنے قریبی لوگوں کو کہا کہ نیتن یاہو نعرے لگانےمیں اچھے ہیں، لیکن وہ معاملات کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے ۔ وہ اتحاد اور ٹیم ورک جیسیچیز کو جانتے تک نہیں۔ نیشنل یونٹی پارٹی کے سربراہ گینٹز نے 18 مئی کو نیتن یاہو کوحکومتی پالیسی میں تبدیلی کے لیے 8 جون کی آخری تاریخ دی تھی۔