جمعه 15/نوامبر/2024

’اسرائیل اپنے قیدیوں کو قتل عام کے ہتھیارکے طورپراستعمال کررہا ہے‘

اتوار 9-جون-2024

فلسطین میں اقواممتحدہ کی نمائندہ برائے انسانی حقوق فرانسسکا البانیز نے کہا ہے کہ اسرائیل اپنے قیدیوںکو غزہ میں فلسطینیوں کے قتل اور فاقہ کشی کی پالیسی مسلط کرنے کے لیے ایک ہتھیارکے طور پر استعمال کررہا ہے۔

انہوں نےغزہ میںقیدیوں کو چھڑانے کے لیے اسرائیلی فوج کی طرف سے اندھا دھند طاقت کے استعمال اورشہری آبادی پر شدید بمباری کی شدید مذمت کی۔

البانیز نے اسرائیلاور مبینہ غیر ملکی فوجیوں کے بارے میں اپنے اکاؤنٹ پر ایک ٹویٹ میں لکھا کہ’نصیرات کیمپ میں آپریشن کے دوران اسرائیل نے امدادی ٹرک کو کور کے طور پر استعمالکیا۔ یہ کھلم کھلا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے‘۔

اقوام متحدہ کی اہلکارنے زور دے کر کہا کہ 8 ماہ قبل جب پہلی جنگ بندی اور قیدیوں کا تبادلہ ہوا تھا تو اسرائیلکے لیے اپنے تمام قیدیوں کو زندہ اور بغیر کسی نقصان کے واپس کرنا ممکن تھا، لیکن اسنے غزہ اور فلسطینی عوام کو تباہ کرنے کا سلسلہ جاری رکھنے کے لیے جنگ بندی میںتوسیع سے انکار کردیا۔

ادھر اقوام متحدہکے انڈر سیکرٹری جنرل برائے انسانی امور مارٹن گریفتھس نے کہا کہ نصیرات کیمپ غزہ کیپٹی میں پیش آنے والے سانحے کے مرکز کی نمائندگی کرتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیاکہ نصیرات میں قتل و غارت کے مناظر یہ ثابت کرتے ہیں کہ جنگ زیادہ خوفناک شکلاختیار کررہی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی