اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے صہیونی ریاست کیطرف سے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکسایجنسی ’اونروا‘ کے ہیڈکوارٹرز اور اسکولوں کو نشانہ بنانے کی شدید الفاظ میں مذمتکرتے ہوئے اسے جنگی جرم قرار دیا ہے۔
حماس کی طرف سےجاری ایک بیان کی نقل مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہےکہاسرائیلی فوج سوچے سمجھے منصوبے کےتحت غزہ میں ریلیف ایجنسی’اونروا‘ کے مراکز اورپناہ گاہوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔اس سلسلے کی تازہ جارحیت غزہ کے الشاطی کیمپ میںایک اسکول پر اسرائیلی بمباری ہے۔ اس بمباری کے نتیجے میں متعدد شہرشہید اور زخمیہوگئے۔
بیان میں کہا گیاہے کہ ’اونروا‘ کی تنصیبات پر بمباری فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی نسل کشی کی جنگکا تسلسل ، بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کی صریح خلاف ورزی، غزہ کی پٹی میں ہمارےنہتے شہریوں کے خلاف فاشسٹ قابض حکومت کی طرف سے نسل کشی کے جرم کا تسلسل ہے۔
حماس نے اس بات پرزور دیا کہ فاشسٹ قابض فوج نے اپنی جارحیت کے آغاز سے ہی شہریوں کے اجتماعات کونشانہ بنانے پر کام کام کیا۔ خاص طور پر UNRWA کے اسکولوں اور ہیڈ کوارٹرز سمیت اس کی ایک سو اڑتالیستنصیبات کو تباہ یا نقصان پہنچایا ہے۔
بیان میں نے مزیدکہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری ان جرائم کی تحقیقاتی کمیٹیاںتشکیل دینے کے لیے بھرپور طریقے سے کام کریں اور مجرم قابض ریاست کے جنگی مجرم لیڈروں کو کٹہرے میںلایا جائے۔