کل سوموار کے روزاردن، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، قطر اور مصر کے وزرائے خارجہ نے ایک ورچوئل میٹنگکے دوران قاہرہ، دوحہ اور واشنگٹن کی طرف سے ثالثی کی کوششوں میں پیش رفت پرتبادلہ خیال کیا تاکہ غزہ میں جنگ بندی اور قیدوں کے تبادلے کے معاہدے تک پہنچا جاسکے۔
اردن، متحدہ عربامارات اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ نےغزہ مین فوری جنگ بندی کے لیے کی جانےوالی مساعی کی حمایت کا اعادہ کیا۔
وزراء نے 2 جون کوامریکی صدر جو بائیڈن کی پیش کردہ تجویز پر تبادلہ خیال کیا۔
اردن، متحدہ عربامارات، سعودی عرب، قطر اور مصر کے وزرائے خارجہ نے بھی امریکی صدر کی تجویز سےسنجیدگی اور مثبت انداز میں نمٹنے کی اہمیت پر زور دیا۔
وزرائے خارجہ نے غزہ کے خلاف جارحیت کو روکنے اور اس سے پیداہونے والی انسانی تباہی کو ختم کرنے، بے گھر ہونے والوں کی اپنے گھروں میں واپسی،غزہ کی پٹی سے اسرائیلی قابض افواج کے مکمل انخلاء اور اندرون ملک تعمیر نو کے عملکو شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کےمطابق دو ریاستی حل کے نفاذ پر زور دیا۔
دوسری جانب وزرائےخارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ دو ریاستیحل پر عمل درآمد کیا جائے۔ 4 جون 1967 کی خطوط پر ایک آزاد، خودمختار فلسطینی ریاستکی تشکیل عمل میں لائی جائے۔