جمعه 15/نوامبر/2024

بائیڈن کا اعلان غزہ جنگ میں ناکامی کا اعتراف ہے: البرغوثی

ہفتہ 1-جون-2024

فلسطین نیشنل انیشیٹوموومنٹ کے سیکرٹری جنرل مصطفیٰ برغوثی نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کا غزہ میںاسرائیلی جنگ بندی کی تجویز کا اعلان جنگ کے اہداف کے حصول میں "ناکامی”کا اعتراف ہے۔

برغوثی نے ایک پریسبیان میں مزید کہا کہ "بائیڈن کی طرف سے اعلان کردہ اسرائیلی امریکی تجویزنسلی تطہیر، مزاحمت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے، غزہ کی پٹی پر کنٹرول مسلط کرنے اورطاقت کے ذریعے قیدیوں کی بازیابی میں اسرائیلی جارحیت کے اہداف کی ناکامی کےاعتراف کی نمائندگی کرتی ہے”۔

انہوں نے قابضریاست وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ہتھکنڈوں اور قابض افواج کے غزہ کی پٹی سے نکلجانے اور قابض ریاست سے تباہ ہونے والی ہر چیز کو دوبارہ تعمیر کرنے کے ساتھ جنگکو مکمل طور پر ختم کرنے پر ان کے اصرار کے خلاف خبردار کیا۔

انہوں نے زور دےکر کہا کہ "اب جس چیز کی ضرورت ہے وہ ایک متحد فلسطینی قومی قیادت اور ایکعبوری قومی مصالحتی حکومت کی تشکیل ہے جو مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی کے اتحاد کو یقینیبنائے، اسرائیل کے منصوبوں کو ناکام بنائے اور آزاد جمہوری انتخابات کی تیاری کرے”۔

جمعہ کو امریکیصدر نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل نے تین مرحلوں پر مشتمل تجویز پیش کی ہے جس میں غزہ میںجنگ بندی، قیدیوں کی رہائی اور پٹی کی تعمیر نو شامل ہے۔

بائیڈن نے حماسپر زور دیا کہ وہ اسرائیلی تجویز کو قبول کرے اور وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو پر بھیزور دیا کہ وہ "اپنے حکمران اتحاد کے ارکان کے دباؤ سے گریز کریں جو اس تجویزکی مخالفت کرتے ہیں”ْ۔

وائٹ ہاؤس میںبائیڈن کے بیان کے جواب میں وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر نے کہا کہ نیتن یاھوغزہ کیپٹی پر جنگ کو ختم نہ کرنے پر اصرار کرتا ہے جب تک کہ اس کے تمام اہداف حاصل نہ ہوجائیں۔”

دریں اثنا حماسنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ "مستقل جنگ بندی، غزہ کی پٹی سے مکمل انخلا،تعمیر نو، بے گھر افراد کی واپسی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی تکمیل پر مبنیکسی بھی تجویزکو مثبت طور پردیکھتی ہے‘‘۔

۔

مختصر لنک:

کاپی