فلسطینی وزارتصحت نے اعلان کیا ہے کہ "اسرائیلی” قابض فوج نے غزہ کی پٹی میں خاندانوںکے خلاف 5 قتل عام کیے، جس کے نتیجے میں مزید 95 فلسطینی شہید اور 350 زخمی ہوئے۔تمام زخمیوں کو ہسپتالوں میں داخل کیا گیا۔ شہداء اور زخمیوں میں زیادہ تر بچے اورخواتین ہیں۔ بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
وزارت صحت نےاپنی روزانہ کی اپ ڈیٹ میں بتایا کہ گذشتہ اکتوبر کی سات تاریخ سے اب تک غزہ میںنسل کشی کی جنگ کے نتیجے میں 36379 شہیداور 82407 زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہبہت سے متاثرین اب بھی ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر ہیں اور ایمبولینس اور شہری دفاعکا عملہ ان تک نہیں پہنچ سکتا۔ اسرائیلی قابض فوج امدادی کارکنوں کو زخمیوں تکپہنچنے سےروک رہی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ7 اکتوبر سے "اسرائیلی” قابض افواج غزہ کی پٹی پر تباہ کن جنگ کیے ہوئے ہے جس کے نتیجے میں دسیوں ہزار معصومشہری شہید، زخمی اور لاپتہ ہونے کے علاوہ 20 لاکھ افراد بے گھرہوچکے ہیں۔ بنیادی ڈھانچےکا 70 فیصد سے زیادہ تباہ ہوچکا ہے اور غزہ کی سخت ناکہ بندی اور مسلسل جنگ کےنتیجے میں گنجان آباد علاقہ قحط کی لپیٹ میں ہے۔ ادویات، پانی اور خوراک کی قلتکے باعث آئے روز بچوں اور دیگرشہریوں کی اموات کی خبریں آ رہی ہیں۔ دوسری جانبغاصب صہیونی دشمن ریاست نے جنگ بندی کی تمام کوششیں ناکام بنا دی ہیں اور وہ غزہمیں فلسطینیوں کی منظم اور مسلسل نسل کشی پر پوری ڈھٹائی کے ساتھ قائم ہے۔