قابض اسرائیلیریاست مسجد اقصیٰ کی دینی شناخت کو تبدیل کرنے کے لیے ایک نئے حربے پر کام کررہیہے۔ کل اتوار کو اس حوالے سے کنیسیٹ میں ایک سیشن منعقد کرنے کیا جائے گا تاکہمسجد اقصیٰ کی شناخت کو تبدیل کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
حریت نیوز کےمطابق کنیسٹ اجلاس میں ہیکل گروپوں کے رہ نما، انتہا پسند اسرائیلی وزیر ایتمار بین گویر کی دعوت پرشرکت کریں گے۔
جمعہ کے روز مسجداقصیٰ کے امام اور خطیب الشیخ عکرمہ صبری نے مسجد اقصیٰ میں اپنے خطبہ جمعہ کےدوران فلسطینیوں کے خلاف صہیونی ریاست کی سازش کرنے والے شیطانی اتحاد کا مقابلہکرنے کی اپیل کی۔
عکرمہ صبری نےخبردار کیا کہ اسرائیلی حکام کی جانب سے مسجد اقصیٰ پر حملے کا مقصد وہاں کیموجودہ صورتحال کو تبدیل کرنا ہے اور انتہا پسند گروہوں کو اپنے چھاپوں اور خلافورزیوں میں اضافہ کرنے کی ترغیب دینا ہے۔
انہوں نے زور دےکر کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ دشمن کومسجداقصیٰ پر کوئی حق نہیں دے گا اور یہ کہخدا کا فیصلہ ہے ھو کسی سودے بازی، رعایت یا مذاکرات سے مشروط نہیں ہے، کیونکہ مسجداقصیٰ دنیا کے دو ارب مسلمانوں کی گردنوں پر امانت ہے۔ .