جمعرات کو یمنیمزاحمتی فورسز انصار اللہ کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے اسرائیلی قابض دشمن سےمنسلک بحری جہازوں کے خلاف فوجی کارروائیوں کا خلاصہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ غزہمیں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجتہی کےطور پر اسرائیلی ریاست اور اس کے اتحادیوں کے بحری جہازوں کے خلاف حملوں کی تعداداور معیار میں مزید اضافہ کیا جائےگا۔
عبدالملک الحوثینے کہا کہ اس کی جماعت نے "اس ہفتے بحیرہ احمر،بحیرہ عرب اور بحیرہ روم اوربحر ہند میں امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل سے منسلک 10 بحری جہازوں کو نشانہ بنایا”۔
انہوں نے مزیدکہا کہ "ہفتے کے دوران ان کی افواج نے غزہ کی حمایت میں 27 بیلسٹک اور پروںوالے میزائلوں اور ڈرونز کے ساتھ بحیرہ احمر، بحیرہ عرب بحرین، بحر ہند اور بحیرہروم کی طرف آپریشن کیا”۔
انہوں نےنشاندہیکی کہ "گذشتہ نومبر میں غزہ کے لیے امدادی کارروائیوں کے آغاز سے اب تک نشانہبنائے گئے جہازوں کی کل تعداد 129 تک پہنچ گئی ہے”۔
انہوں نے زور دےکر کہا کہ "آپریشنز چوتھے مرحلے کے فریم ورک کے اندر جاری ہیں اور اس میںاضافہ ہوتا رہے گا۔”
گذشتہ نومبر سے یمنیانصار اللہ بحیرہ احمر میں فلسطینی عوام کی حمایت اور نصرت میں "اسرائیلی”بحری جہازوں یا "اسرائیل” جانے والے کسی بھی بحری جہاز کو نشانہ بنانےکے لیے کام کررہی ہے۔
انصار اللہ گروپنے اعلان کیا تھا کہ وہ "غزہ پر اسرائیلی جنگ کے خاتمے، پٹی پر سے محاصرہ ختمکرنے اور اس کے تمام حصوں میں انسانی امداد کے داخلے تک بحیرہ احمر میں اپنے حملے جاریرکھے گا”۔
گذشتہ اکتوبر کیسات تاریخ سے اسرائیلی قابض فوج نے امریکی اور یورپی حمایت سے غزہ کی پٹی کے خلافاپنی وحشیانہ جارحیت کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، جب کہ اس کے طیارے ہسپتالوں،عمارتوں، ٹاورز اور فلسطینی شہریوں کے گھروں پر بمباری کرتے ہیں۔ان کے گھروں کو انکا قبرستان بنا دیا گیا۔ رفح کی تمام راہ داریاں بند کرکے لاکھوں لوگوں پر قحطمسلط کرنے کی مذموم اور مجرمانہ پالیسی اختیار کی گئی۔
قابض فوج نے اپنیجنگی مشین سے فلسطینیوں کی منظم نسل کشی اور منظم ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاریرکھا ہوا ہےجس میں روزانہ سیکڑوں فلسطینی شہید ، زخمی اور لاپتا ہوتے ہیں۔
اقوام متحدہ کےاعداد و شمار کے مطابق غزہ پر قابض فوج کی مسلسل جارحیت کے نتیجے میں 36224فلسطینی شہید اور 81777 دیگر زخمی ہوئے، اس کے علاوہ پٹی کی آبادی کا تقریباً 1.7 ملین بے گھر ہے۔