آج جمعرات کواسرائیلی غاصب فوج نے غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ میں دراندازی کے دوران راماللہ اور البیرہ شہروں کے مرکزی بازار کو آتش گیر بم برسا کرجلا کر راکھ کردیا۔
البیرہ میونسپلٹینے وضاحت کی کہ قابض فورسز کی طرف سے شہر پر صبح کے وقت چھاپے کے دوران فائر کیےگئے گیس اور فائر بموں کی وجہ سے حسبہ اور البیرہ کمرشل کمپلیکس میں بڑے پیمانے پرآگ بھڑک اٹھی۔
البیرہ کے قائممقام میئر رابن الخطیب نے بتایا کہ آگ کی وجہ سے کمرشل کمپلیکس میں 100 سے زائددکانوں اور سٹالز میں آگ لگ گئی جس کے نتیجے میں جو سبزیوں،فروٹ، کپڑوں، جوتوں، بیکریوں، گھریلو سامان دیگر اشیاکی دکانیں جل کر خاکستر ہوگئیں۔
الخطیب نے نشاندہیکی کہ قابض فوج نے سول ڈیفنس کے عملے کو ایکگھنٹے سے زیادہ وقت تک اس مقام پر پہنچنے میں رکاوٹیں کھڑی کیں، جس کی وجہ سے آگدور دور تک پھیل گئی جس سے بھاری مالی نقصان ہوا۔
دوسری طرف سول ڈیفنسسروس نے اعلان کیا کہ رام اللہ، بیت المقدس اور اریحا میں اس کے عملے نے رام اللہاور البیرہ گورنری کے مرکزی بازار پر قابض افواج کے حملوں کی وجہ سے کئی دکانوں میںلگنے والی آگ کو بجھانے کے لیے کام کیا۔ .
سول ڈیفنس نے ایکرپورٹ میں کہا ہے کہ آگ لکڑی کی دکانوں میں لگی جو تیزی کے ساتھ دوسری دکانوں تکپھیل گئی۔
10 فائر انجن، جنہیں یروشلم اور سلفیت گورنریوں نےفراہم کیا 60 فائر فائٹرز کی ایک فورس کےساتھ، پولیس، قومی سلامتی کمیٹی کے ارکان اور میونسپلٹی کے ملازمین اور عام شہریوںنے مل کر آگ پر قابو پانے کی کوشش کی۔
سول ڈیفنس نے تصدیقکی کہ تین گھنٹے کے کام کے بعد آگ پر قابو پا لیا گیا، جس کی مقدار 80 فیصد سے زیادہہے۔ آگ کو مکمل طور پر بجھانے کے لیے مزید کئی گھنٹے درکار ہیں۔