جمعه 15/نوامبر/2024

رفح میں اسرائیلی جارحیت کے امدادی ترسیل میں دو تہائی کمی:اقوامِ متحدہ

جمعرات 30-مئی-2024

اقوامِ متحدہ جسنے غزہ میں قحط سے خبردار کیا ہے، بدھ کے روز کہا کہ رواں ماہ غزہ کے جنوبی علاقےرفح میں اسرائیل کی فوجی کارروائی شروع ہونے کے بعد سے علاقے میں داخل ہونے والیانسانی امداد کی مقدار میں دو تہائی کمی واقع ہوئی ہے۔

اقوامِ متحدہ کےرابطہ کاری دفتر برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) نے کہا،”غزہ میں داخل ہونےوالی خوراک اور دیگر امداد کی مقدار جو پہلے ہی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنےکے لیے ناکافی تھی، سات مئی سے مزید کم ہو گئی ہے۔”

اوچا کے مطابقسات مئی سے منگل تک روزانہ اوسطاً 58 امدادی ٹرک غزہ پہنچے جبکہ اس کے مقابلے میں یکماپریل سے چھے مئی تک روزانہ اوسطاً 176 امدادی ٹرک غزہ پہنچتے تھے جو 67 فیصد کمیکی نشان دہی کرتا ہے۔ اس نے کہا کہ ان اعداد و شمار میں نجی شعبے کا سامان اور ایندھنشامل نہیں تھا۔

اقوامِ متحدہ نےطویل عرصے سے کہا ہے کہ روزانہ کم از کم 500 ٹرک امداد اور تجارتی سامان غزہ میںداخل ہونے کی ضرورت ہے۔

تقریباً آٹھ ماہقبل اسرائیل اور حماس کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے 2.3 ملین فلسطینیوں کے لیے امدادبنیادی طور پر دو راہداریوں سے جنوبی غزہ میں داخل ہوئی ہے – مصر سے رفح کراسنگاور اسرائیل سے کیرم شالوم کراسنگ۔

لیکن ترسیل میںاس وقت خلل پیدا ہوا جب اسرائیل نے حماس کے باقی ماندہ یونٹس کو ختم کرنے کے بیانکردہ مقصد کے ساتھ رفح میں اپنی فوجی کارروائیوں میں اضافہ کیا۔ مصر نے انسانیہمدردی کے کاموں کو لاحق خطرے کی وجہ سے رفح کراسنگ بند کر دی لیکن وہ جمعہ کے روزعارضی طور پر کریم شالوم کے راستے امداد اور ایندھن کا جمع شدہ ذخیرہ بھیجنے پررضامند ہو گیا۔

اوچا نے کہا،”رفح راہداری کی بندش، کریم شالوم سے اشیاء کو محفوظ طریقے سے اور مستقل طورپر لے جانے میں ناکامی اور دیگر داخلی راستوں سے محدود ترسیل کی وجہ سے امداد کیآمدورفت میں کمی آئی ہے۔”

اقوامِ متحدہ میںاسرائیل کے نائب سفیر جوناتھن ملر نے بدھ کے روز اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کوبتایا، اسرائیل غزہ کے شہریوں کے نہیں بلکہ حماس کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہا،”اسی وجہ سے اسرائیل داخلے کے ہر ممکن مقام سے غزہ میں انسانی امداد کی ترسیلآسان بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ کریم شالوم راہداری پر حماس کے راکٹ داغنے کے باوجود یہمکمل طور پر فعال ہے اور امدادی ٹرک داخل ہو رہے ہیں۔”

قبرص سے بحریجہاز کے ذریعے غزہ میں امریکی تعمیر کردہ تیرتے ہوئے پشتے تک امداد کی ترسیل 17 مئیکو شروع ہوئی۔ لیکن امریکہ نے منگل کو کہا ہے کہ پشتے کا ایک حصہ ٹوٹ جانے کے بعداسے عارضی طور پر ہٹایا جا رہا ہے۔

او سی ایچ اے نےکہا کہ پیر یا منگل کو پشتے سے کوئی امداد غزہ میں داخل نہیں ہوئی۔ اقوامِ متحدہکے عالمی غذائی پروگرام کے ترجمان نے کہا کہ جب پشتہ فعال تھا تو اقوامِ متحدہ نےامداد کے 137 ٹرک منتقل کیے جو 900 میٹرک ٹن سامان کے برابر تھا۔

مختصر لنک:

کاپی