چهارشنبه 30/آوریل/2025

مظاہرین احتجاج کے ذریعے ہماری رہائی کے لیےنیتن یاھو پر دبائو ڈالیں

بدھ 29-مئی-2024

فلسطینی مزاحمتیتنظیم اسلامی جہاد کےعسکری ونگ سرایا القدس نے ایک اسرائیلی جنگی قیدی کی ویڈیوجاری کی ہے۔ ویڈیو میں دیکھا گیا اسرائیلی یرغمالی زندہ ہے اور اسے بظاہر غزہ میںرکھا گیا ہے۔

اسرائیل نے اس ویڈیومیں دکھائے گئے یرغمالی کی شناخت ساشا ترپانوو بتائی ہے۔ 28 سالہ یر غمالی میں ویڈیومیں 30 سیکنڈ کے لیے عبرانی زبان بولتا دکھیا گیا ہے۔

اسلامی جہاد کیجاری کردہ ویڈیو میں یرغمالی کو ایک ٹی شرٹ میں ملبوس دکھایا گیا ہے، تاہم یہ واضحنہیں ہو سکا کہ یہ فوٹیج کب بنائی گئی ۔

بتایا گیا ہے کہ یہیرغمالی روسی نژاد اسرائیلی شہری ہے۔ اسے سات اکتوبر کو کبوتز نیر اوز سے اٹھایاگیاتھا۔ اس کے ساتھ اس کی والدہ کو بھی غزہ لے جایا گیا تھا۔

اپنے ویڈیو پیغاممیں اسرائیلی یرغمالی نے اسرائیل میں حکومت کے خلاف اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائیکے لیے احتجاج کرنے والوں کو مخاطب کیا ہے۔

اس نے مظاہرین کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت اور نیتن یاھو سے مایوس ہوچکے ہیں۔ مظاہرین تمامقیدیوں کی رہائی کے لیے احتجاج جاری رکھیں اور حکومت پر احتجاج کے ذریعے دباؤڈالیں۔

ابھی تک ایک سوکے لگ بھگ اسرائیلی یرغمالی غزہ میں قید ہیں۔ تقریباً پونے آٹھ ماہ کی جنگ کےدوران اسرائیلی فوج اپنی جنگی قوت کے بل بوتے پر ایک بھی یرغمالی رہا نہیں سکی ہے۔

دوسری جانب اسرائیلیفوج نے اب تک 36096 فلسطینیوں کو بمباری ، گولہ باری اور فائرنگ کر کے شہید کر دیاہے۔ جبکہ 80 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی