اسپین، آئرلینڈاور ناروے کے وزرائے خارجہ نے غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی کرنے اور انسانی امدادکو فوری طور پر داخل ہونے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ہسپانوی وزیرخارجہ ہوزے مینوئل البریز نے اپنے آئرش اور ناروے کے ہم منصبوں کے ساتھ سوموار کو بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میںمنعقدہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ تینوں ممالک منگل کو سرکاری طورپر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کریں گے۔
البریز نے اس باتپر زور دیا کہ بین الاقوامی عدالت انصاف کے تمام فیصلوں کی تعمیل تمام فریقوں کے لیےلازمی ہے اور اسرائیل کو رفح میں اپنی کارروائی فوری طور پر روکنی چاہیے۔ انہوں نےکہا کہ رفح شہر پر بمباری بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلے کے بعد ہوئی جس کےبعد بین الاقوامی قانون کی حمایت کے لیے آواز اٹھانا ضروری ہے۔ میں دیگر یورپیوزراء سے عدالت انصاف کے فیصلے کی حمایت کرنے کو کہوں گا۔
اس موقعے پر آئرش وزیر خارجہ مائیکل مارٹن نے کہا کہ یورپی یونینسمیت عالمی برادری کئی دہائیوں سے 4 جون 1967ء پر مبنی دو ریاستی حل کی حمایت کیبات کر رہی ہے لیکن ہم اس حل کے قریب نہیں ہیں۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ کچھ لوگوں نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے ہمارے فیصلے کو ایک ایسی تحریککے طور پر پیش کیا جس کا مطلب کسی ایک تنظیم کو فائدہ پہنچانا قرار دیا گیا اور کہاکہ اس سے دہشت گردوں کو فائدہ پہنچے گا۔ہم فلسطینی اور اسرائیلی ریاستوں کو تسلیمکرتے ہیں۔ ہم ایک ایسا مستقبل دیکھنا چاہتے ہیں جس میں دونوں لوگوں کے درمیانتعلقات معمول پر ہوں۔
انہوں نے واضح کیاکہ تینوں ممالک فلسطینیوں کے حق خودارادیت کی ضمانت دینے اور دو ریاستی حل کو عملیجامہ پہنانے کے لیے ٹھوس اقدامات میں اپنا حصہ ڈالنے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزیدکہاکہ کل ہم نے یورپی اور عرب ممالک کے ساتھ ملاقات کی اور ہم نے غزہ میں معاندانہجنگ کو روکنے اور فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے واضح اقدامات کرنے پر اتفاق کیا،اب ہم یورپی یونین کی وزرائے خارجہ کی کونسل میں بھی ملاقات کریں گے۔
انہوں نے گزشتہروز رفح شہر میں مہاجرین کے کیمپ پر ہونے والے حملے کی مذمت کی جو کہ عالمی عدالتانصاف کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔
اس دوران ناروےکے وزیر خارجہ ایسپن بارتھ ایڈے نے کہا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا مشرق وسطیٰمیں امن عمل تک پہنچنے کے راستے کا حصہ ہے اور ناروے کی جانب سے فلسطین کی ریاستکو تسلیم کرنے کا فیصلہ کل سے نافذ العمل ہو جائے گا۔
ایڈی نے غزہ کیپٹی اور مغربی کنارے میں تشدد کو بند کرنے کے لیے فوری جنگ بندی، انسانی اور امدادیکوششوں کو مضبوط بنانے اور فلسطینی ریاست کے قیام کے ذریعے امن کے حصول کے لیےکوششیں تیز کرنے پر زور دیا۔