اسلامی تحریکمزاحمت ’حماس‘ نے امریکی انتظامیہ اور صدر جو بائیڈن کوغزہ کی پٹی کےجنوبی شہر رفحمیں تازہ قتل عام کا مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ روز رفحمیں ہونے والے قتل عام میں امریکہ برابر کا مجرم ہے۔
حماس کی طرف سےجاری ایک بیان کی نقل مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہوئی ہے جس میں مزید کہا گیا ہےکہ "یہ قتل عام صہیونی ریاست کی جراتنہیں، اس کے پیچھے امریکہ کا ہاتھ ہے۔ اگر اسے امریکی حمایت اور رفح پر حملہ کرنےکے لیے گرین سگنل نہ ملا ہوتا تو وہ اس طرح شہریوں کا بے دریغ قتل عام نہ کرتا۔
ایک ہولناک جنگیجرم میں مجرم صیہونی قابض فوج نے کل اتوار کی شام رفح شہر کے مغرب میں لاکھوں بےگھر لوگوں سے بھرے علاقے میں خیموں میں بے گھر شہریوں کے خلاف گھناؤنا قتل عام کیاحالانکہ مجرم فوج نے اسے محفوظ علاقہ قرار دے دیا۔
حماس نے "بینالاقوامی عدالت انصاف کے فیصلوں پر فوری عمل درآمد کرنے اور اس قتل عام اور بچوں،خواتین اور بزرگوں سمیت معصوم شہریوں کے خون بہانے کا سلسلہ بند کرنے کا مطالبہکیا‘‘۔
دوسری جانب فلسطینیمیں "اسلامی جہاد” تحریک نے کہا ہے کہ "دشمن کی طرف سے رفح کے شمالمغرب میں واقع علاقے میں بے گھر افراد کے خیموں کو نشانہ بنا کر قتل عام دشمن کیطرف سے شروع کیے گئے نسل کشی کے جنگی جرائم کے سلسلے میں ایک نیا جنگی جرم ہے۔