چهارشنبه 30/آوریل/2025

عالمی عدالت انصاف کا اسرائیل کو رفح آپریشن فوری طور پر روکنے کا حکم

ہفتہ 25-مئی-2024

بین الاقوامیعدالت انصاف نے جمعہ کے روز ایک سماعت میں اسرائیل کو رفح میں تمام فوجی آپریشنزفوری طور پر روکنے کا حکم دیا ہے۔ اقوام متحدہ کی سب سے اعلیٰ جوڈیشل باڈی ‘بینالاقوامی عدالت انصاف’ میں جنوبی افریقہ نے اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کی نسل کشیکے الزام لگایا ہے۔

عدالت نے اپنے فیصلےمیں کہا کہ "اسرائیل کو رفح پر کسی بھی فوجی آپریشن یا کسی ایسے اقدام کو فوریطور پر روکنا ہوگا جس سے فلسطینی آبادی متاثر ہو۔”

عدالت نے مزیدکہا کہ عدالت کی جانب سے احکامات کے باوجود رفح میں انسانی بحران کی صورتحال مزیدگھمبیر ہوتی جارہی ہے۔

عدالت نے اپنےحالیہ فیصلے میں اسرائیل کو غزہ میں جنگ کے حوالے سے عارضی ریلیف دینے کے احکاماتدیے تھے۔

رفح کراسنگ کوکھول دیں

عدالت نے اپنےحکم میں اسرائیل کو ہدایت کی کہ رفح کراسنگ کو بہر صورت کھول دے اور امداد کےراستے کی ساری رکاوٹیں دور کردے۔

اس سے قبل غزہ میںموجود عینی شاہدوں اور بین الاقوامی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق اسرائیلیبحریہ نے سمندر سے غزہ میں گولہ باری کی۔ نیز فضائیہ نے بھی بمباری ہے۔ سمندر جہاںامریکہ نے اسی ماہ سے اپنی نئی تعمیر شدہ بندر گاہ سے آپریشنز شروع کیے ہیں۔

عینی شاہدوں کےمطابق اس بمباری کے نتیجے میں بہت سے لوگ ہلاک یا زخمی ہو گئے۔ علاوہ ازیں غزہ کےوسط اور شمال میں اسرائیلی فوج نے مختلف جگہوں پر کارروائیاں کیں۔

خیال رہے اسرائیلنے ماہ مئی کے آغاز سے رفح میں زمینی حملہ شروع کیا ہوا ہے۔ رفح غزہ کا آخری شہرہے ۔ اقوام متحدہ کے اعدادو شمار کے مطابق اسرائیلی حملے کے بعد سے آٹھ لاکھ فلسطینینقل مکانی پر مجبور ہو چکے ہیں۔

تاہم اسرائیلیفوجی ترجمان ڈینئیل ہگاری کا کہنا ہے کہ ہم رفح میں تباہی نہیں کر رہے بلکہ بہتاحتیاط کے ساتھ اور بہت نپے تلے انداز میں آپریشن کر رہے ہیں۔

جمعہ کے روز جاریکیے گئے ایک بیان میں اسرائیلی فوج نے کہا ہے ‘فوج دیشت گردوں کے خلاف کارروائیاںجاری رکھے ہوئے ہے۔ ان کے مراکز کو نشانہ بنا رہی ہے۔

مقامی لوگ بتاتےہیں کہ اسرائیلی فوج رفح کے مشرقی حصے سے باقی شہر کے وسط میں کارروائیوں کے کیےآگے بڑھ رہی ہے۔

شمالی غزہ کےعلاقے جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں 31 سالہ محمود الشریف نے کہا اب سوائے دھماکوں ،بمباری اور فائرنگ کی گھن گرج کے کچھ سنائی نہیں دیتا۔

مقامی ذرائع نےبتایا ہے کہ جمعہ کے روز ہیلی کاپٹروں اور توپ خانے سے بھی گولہ باری کی گئی ہے۔اسگولہ باری کا ٹارگیٹ پناہ گزیںوں کا کیمپ رہا۔ تاہم دوسری جانب ہیگ سے بین الاقوامیعدالت انصاف سے امکان کے کہ کوئی بڑا حکم بھی جاری ہو سکتا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی