اقوام متحدہ نے منگلکے روز جنوبی غزہ کی پٹی کے رفح علاقے میں خوراک کی تقسیم کو معطل کرنے کا اعلان کیاجو "سپلائی کی کمی اور سکیورٹی کی کمی کی وجہ سے کیا گیا ہے”۔
اقوام متحدہ نے کہاہے کہ ’’گذشتہ دو دنوں کے دوران امریکہ کے قائم کردہ سمندری گھاٹ سے کوئی امدادی ٹرکداخل نہیں ہوا‘‘۔
انہوں نے کوئی تعدادبتائے بغیر وضاحت کی کہ "اس وقت لاکھوں فلسطینی رفح میں موجود ہیں”۔
اقوام متحدہ کے ورلڈفوڈ پروگرام کی ترجمان عبیر عاطفہ نے خبردار کیا ہے کہ "غزہ میں انسانی بنیادوںپر کارروائیاں تباہی کے دہانے پر ہیں”۔
عاطفہ نے کہا کہ”اگر غزہ میں خوراک اور دیگر سامان کی بھاری مقدار میں داخلہ دوبارہ شروع نہ ہواتو قحط جیسی صورتحال پھیل جائے گی”۔
7 اکتوبر سے اسرائیلی قابض فوج نے امریکی اور یورپی حمایت سے غزہ کیپٹی کے خلاف اپنی جارحیت کو جاری رکھا ہوا ہے، کیونکہ اس کے طیاروں نے ہسپتالوں، عمارتوں،ٹاورز اور فلسطینی شہریوں کے گھروں پر بمباری رکھی ہوئی ہے۔
اقوام متحدہ کے اعدادو شمار کے مطابق غزہ پر قابض فوج کی مسلسل جارحیت کے نتیجے میں 35647 فلسطینی شہیداور 79852 زخمی ہوچکے ہیں۔ اس کے علاوہ پٹیکی آبادی سے تقریباً 1.7 ملین افراد بے گھر ہوئے ہیں۔