اسلامی تحریک مزا’حماس‘ نے قابض صہیونی ریاست کی طرف سے فلسطینی علاقوں میں خبر رساں ادارے ’ایسوسیایٹڈ پریس‘ کی سرگرمیوں کو محدود کرنے کے اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
حماس نےبیان میںکہا ہے کہ قابض حکام کی طرف سے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے نشریاتی آلات ضبط کرنا، صحافتیکام کی آزادی کے خلاف ایک مکروہ من مانی اور جابرانہ فعل ہے جس کے ذریعے صہیونیریاست کا مقصد ہمارے فلسطینیوں کے خلاف اپنے جرائم اور خلاف ورزیوں کو چھپانا ہے۔ عالمیرائے عامہ سے تعلق رکھنے والے افراد کو دبانا اور اپنے جنگی جرائم پرپردہ ڈالناہے۔ یہ فسطائی طرز عمل ہے جو انسانی حقوق اور آزادی صحافت کی اقدار کا احترام کرنےاور دنیا بھر میں بدترین جابرانہ حکومتوں میں سے ایک کے طور پر اپنے آپ کو رجسٹر کرنےکے دعوے کی غلط عکاسی کرتا ہے۔
حماس نے پریس بیانمیں کہا کہ "قابض ریاست کی طرف سے ایسوسی ایٹڈ پریس کے کام پر پابندی اور اس سےپہلے الجزیرہ کے دفتر کی بندش غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینی صحافیوں کو جان بوجھکر نشانہ بنانا اور اس کی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں میں رکاوٹیں کھڑی کرنا، بین الاقوامیصحافیوں کو غزہ میں داخل ہونے اور وہاں پر قابض فوج کے جرائم کا مشاہدہ کرنےسےروکنابھی جنگی جرم ہے۔ اس پر عالمی برادری کیطرف سے وسیع پیمانے پر رد عمل اور مذمت کی جانی چاہیے۔
منگل کے روز اسرائیلیقابض حکام نے ایسوسی ایٹڈ پریس سے تعلق رکھنے والے ایک کیمرہ اور نشریاتی آلات کو ضبطکر لیا۔ صہیونی حکام کے مطابق مبینہ طور پر یہ اقدام ایک نئے میڈیا قانون کی خلاف ورزیکا نتیجہ ہے۔