جمعه 15/نوامبر/2024

صدر رئیسی کا کی وفات کا سانحہ، ایران میں پانچ روزہ سوگ کا اعلان

پیر 20-مئی-2024

ایرانی ذرائعابلاغ کا کہنا ہے کہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہو گئےہیں۔ اس کے مطابق ہیلی کاپٹر میں سوار وزیر خارجہ امیرعبداللہیان سمیت دیگر افرادکی بھی شہادت ہوئی ہے۔

ایران کے رہبراعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای نے اس المنارک سانحے پر ملک میں پانچ روزہ سوگ کااعلان کیا ہے۔

مہر نیوز کےمطابق ’ہیلی کاپٹر کے مسافروں میں ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان،ایران کے مشرقی آذربائیجان صوبے کے گورنر مالک رحمتی اور مشرقی آذربائیجان صوبے میںرہبر انقلاب اسلامی کے نمائندے آیت اللہ محمد علی آل ہاشم اور متعدد دیگر افرادشامل تھے۔”

قبل ازیں ایران کیسرکاری ٹیلی ویژن نے کہا تھا کہ صدر ابراہیم رئیسی اور دیگر افراد کو لے جانے والےہیلی کاپٹر کے حادثے کے مقام پر "زندگی کے کوئی آثار نہیں” ملے ہیں۔

سرکاری ٹی وی کاکہنا تھا کہ حادثے کا شکار ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا ہے لیکن اس پر سوار مسافروںکے زندہ رہنے کے کوئی آثار نہیں ہیں۔ یہ اطلاع امدادی کاموں میں مصروف ٹیموں کیجانب سے اس خبر کے بعد آئی تھی کہ انہوں نے صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثےکی جگہ کا پتا لگا لیا ہے۔

ایک ایرانیاہلکارنے خبر رساں ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ "صدر رئیسی کا ہیلی کاپٹر پوریطرح جل گیا… بدقسمتی سے خدشہ ہے کہ تمام مسافر ہلاک ہو گئے ہیں۔”

قبل ازیں ایرانکے ہلال احمر کے سربراہ نے پیر کو کہا تھا کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا لاپتا ہیلیکاپٹر مل گیا ہے لیکن صورت حال ‘اچھی نہیں ہے۔‘

خبر رساں ادارےاے ایف پی کے مطابق پیر حسین قلی وند کا کہنا ہے کہ ‘ہیلی کاپٹر مل گیا اور اب ہمہیلی کاپٹر کی جانب بڑھ رہے ہیں۔‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’صورت حال اچھی نہیںہے۔‘

قبل ازیں ایران کیسرکاری میڈیا نے کہا تھا کہ صدر ابراہیم رئیسی اور ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کے ہیلی کاپٹر کو پیش آنے والے ‘حادثے‘ کے بعد بڑے پیمانے پر سرچ اینڈریسکیو کا کام جاری ہے۔

یہ حادثہ ایرانکے شمال مغربی صوبے مشرقی آذربائیجان کے شہر جولفا کے قریب پیش آیا۔ ایرانی خبررساں ایجنسی تسنیم کے مطابق رئیسی کے قافلے میں شامل تین ہیلی کاپٹروں میں سے باقیدو محفوظ طریقے سے اپنی منزل پر پہنچ گئے۔ ابراہیم رئیسی کے قافلے میں شامل اس ہیلیکاپٹر کو حادثہ اس وقت پیش آیا جب ایرانی صدر آذربائیجان کے ساتھ ایران کی سرحد کےدورے سے واپس آ رہے تھے

مختصر لنک:

کاپی