جنوبی افریقہ کیوزیر خارجہ نیلیڈی پانڈور نے کہا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے کیے جانے والے قتل عامپوری دنیا کے سامنے ایک حقیقت ہے۔
پانڈور نےزور دےکر کہا کہ ان کا ملک قابض ریاست کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں دائر مقدمہ کے ساتھآگے بڑھے گا۔
انہوں نے مزیدکہا کہ ’’ہم فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے رویے کے حوالے سے نسل کشی کنونشن کااطلاق کرنا چاہتے ہیں‘‘۔
انہوں نے اس بات پرزور دیا کہ فلسطین میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ نسل پرستی ہے۔ جنوبی افریقہ”اسرائیل” کے رویے کی تحقیقات کے لیے اقوام متحدہ کی کمیٹی برائے نسلپرستی کو فعال کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
جنوبی افریقہ کےوزیر انصاف رونالڈ لامولا نے کہا کہ ان کے ملک کی طرف سے قابض ریاست کے خلاف بینالاقوامی عدالت انصاف میں دائر کردہ نسل کشی کے مقدمے نے رائے عامہ کو متاثر کرنےاور فلسطینی کاز کے لیے بین الاقوامی حمایت میں اضافہ کرنے میں مدد کی۔
جنوبی افریقی وفدنے جمعرات کو بین الاقوامی عدالت انصاف سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی میں جارینسل کشی کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔ اس نے اپنی درخواست میں کہا کہ”کچھ بھی نسل کشی کا جواز نہیں بنتا، حتیٰ کہ اپنے دفاع کے حق بھی نسل کشی کاجواز نہیں۔”