فلسطین کے سرکاری میڈیا نے کہا ہے کہ”اسرائیلی” قابض فوج نے 3000 امدادی ٹرکوں کے داخلے کو روکا ہے اور سیکڑوںبیماروں اور زخمیوں کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے سے روک رکھا ہے۔رفح اور کارمابوسالم کراسنگ مسلسل تیرہویں روز بھی بند ہے۔
دفتر نے ایک بیانمیں مزید کہا کہ تیرہویں دن، "اسرائیلی” قابض فوج خوراک اور امدادیسامان، طبی آلات اور سامان کے داخلے کو روک رکھا۔ دشمن ہسپتالوں اور آلات میں ایندھنکے داخلے کو روکتا ہے جو انسانی خدمات فراہم کرتے ہیں۔ رفح بارڈر کراسنگ پر قبضہکرنے اور کریم شلوم کراسنگ کو بند کرنے کے بعد زخمیوں اور بیماروں کا سفر، جو غزہکی پٹی میں گہرے انسانی بحران کو دوگنا کر دیتا ہے۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ امریکی انتظامیہ، یورپی یونین اور عالمی برادری نے اپنا فرض ادا نہیں کیااور نسل کشی کی روک تھام کے لیے مطلوبہ کردار ادا نہیں کیا۔ انہوں نے الٹا اسرائیلکو نسل کشی کے جرم کو جاری رکھنے کے لیے ہری جھنڈی دکھائی اور فاقہ کشی اور محاصرےکی پالیسیوں کو جاری رکھنے کے لیے بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی انسانیقانون کے قوانین کی صریح خلاف ورزی کی ہے۔
انہوں نے”اسرائیلی” قابض ریاست، امریکی انتظامیہ، یورپی یونین اور عالمی برادریکو نسل کشی کی جنگ کے جاری رہنے کا مکمل ذمہ دار ٹھہرایا اور اس جرم کے جاری رہنےکی ہر لحاظ سے مذمت کی۔
انہوں نے آزاد دنیاکے تمام ممالک اور عالمی اور بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس جرم کیمذمت کریں جو مسلسل آٹھویں ماہ سے جاری ہے۔