غزہ میں اوقافاور مذہبی امور کی وزارت نےاطلاع دی ہے کہ اسرائیلی قابض فوج نے پٹی پر جاری جارحیتکے نتیجے میں 3 گرجا گھروں کے علاوہ 604 مساجد کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے اور200 کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔
محکمہ اوقاف کیطرف سے جاری ایک بیان کی نقل مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہوئی ہے جس میں وزارت اوقاف نے وضاحت کی ہے کہ غاصب قابض فوجنے غزہ کی پٹی کے تمام گورنریون میں 60 قبرستانوں کو نشانہ بنایا۔ اس نے ان میں سےمتعدد لاشوں کو نکالا اور 1000 سے زائد لاشیں چرا لیں۔ ان کارروائیوں میں لاشوں کیمنظم انداز میں بے حرمتی کی گئی اور لاشوں کو مسخ کیا گیا۔
بیان میں کہا گیاہے کہ قابض فوج نے وزارت اوقاف کے 15 ہیڈ کوارٹرز کو تباہ کر دیا، خاص طور پر مرکزیہیڈکوارٹر، اس سے منسلک قرآن ریڈیو کا ہیڈ کوارٹر، خان یونس اوقاف ڈائریکٹوریٹ،مرکز برائے آثار قدیمہ اور مخطوطات، شریعہ اوقاف سکول برائے طلبا اور دعوہ کالج”نارتھ برانچ” شامل ہیں۔
بیان میں مزیدکہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلیجارحیت کے آغاز سے اب تک وزارت کے 91 ملازمین اور مبلغین کو شہید کردیا گیا۔
اوقاف کی وزارتنے مساجد، عبادت گاہوں، خواتین، بچوں اور بوڑھوں کو نشانہ بنانے اور نسل کشی کیجنگ جاری رکھنے کی پالیسی کا مکمل طور پر ذمہ دار قابض اور اس کے حامیوں خاص طورپر امریکہ کو ٹھہرایا ہے۔
وزارت نے آزاد دنیاکے ممالک، بین الاقوامی برادری، بین الاقوامی تنظیموں اور مسلمان ممالک سے مطالبہکیا کہ وہ فوری طور پر مداخلت کریں اور نسل کشی کی جنگ کو روکنے کے لیے عملیاقدامات کریں۔
7 اکتوبر 2023 سے اسرائیلی قابض دشمن کی غزہ کی پٹی کے خلاف وحشیانہجارحیت جاری ہے، جس میں دسیوں ہزار شہید،زخمی اور لاپتہ ہیں۔