اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے بحرین میں ہونے والے 33 ویں عرب سربراہ اجلاس کے اعلامیے کا خیر مقدم کیا ہے۔ حماس نے کہا ہے کہ عرب سربراہ اجلاس کا اعلامیہ مثبت پیش رفت ہے اور اس میں بیان کردہ نکات فلسطینیوں کے لیےقابل تحسین ہیں۔
حماس کا کہنا ہے کہ بحرین اعلامیے میں غزہ کی پٹی میں اسرائیلی ریاست کی طرف سے مسلط کی گئی وحشیانہ جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرنے کے ساتھ ساتھ فلسطینی علاقوں سے جبری انخلا کی صہیونی پالیسی کو مسترد کردیا گیا ہے۔
غزہ جنگ کے حوالے سے عرب سربراہ اجلاس نے حقیقت پسندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جنگ جاری رکھنے کی تمام تر ذمہ داری صہیونی ریاست پرعاید کی ہے اور یہ بیانیہ بھی قابل تحسین ہے۔
خیال رہے کہ بحرین کی میزبانی میں 33 ویں عرب سربراہ اجلاس میں عرب قیادت نے متفقہ طور پر تنازعہ فلسطین کے دو ریاستی حل تک مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں عالمی امن فوج تعینات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سربراہ اجلاس کی طرف سے جاری کردہ "منامہ اعلامیے” میں دو ریاستی حل کے نفاذ تک مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اقوام متحدہ کی بین الاقوامی امن فوج کی تعیناتی” کا مطالبہ کیا گیا۔