سه شنبه 03/دسامبر/2024

نیتن یاہوحماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ مضحکہ خیز ہے :الرشق

منگل 14-مئی-2024

اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے پولیٹیکل بیورو کے رکن عزت الرشق نے کہا ہے کہ مجرم نیتن یاہو کی جانب سے غزہ کے خلاف جنگ اور جارحیت کو روکنے کے لیے ہتھیار ڈالنے  کا مطالبہ مضحکہ خیز بیانات کے سوا کچھ نہیں جو اس کی پریشانی کی حقیقت کا ثبوت ہیں۔
الرشق نے کہا کہ مجرم نیتن یاہو نے حماس سے مطالبہ کیا ہے کہ حماس ہتھیار ڈال دے اور یرغمالی رہا کرے تو جنگ روکی جا سکتی مگر مضحکہ خیز سوچ کے سوا کچھ نہیں۔ صہیونی مجرم ریاست 220 دنوں سے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کررہا ہے اور حماس نے اسرائیلی جارحیت اور طاقت کے اندھا استعملا کے باوجود مزاحمت اور ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ نہتے شہریوں کے خلاف مزید خوفناک قتل عام کرنے کے علاوہ نیتن یاہو نے اپنے کسی جارحانہ اہداف کو حاصل نہیں کیا۔ یہ ہمارےعوام کی حمایت اور ان کے حقوق کے جائز ہونے کی وجہ سے صہیونی لیڈروں میں پائے جانت والے خوف کی سطح کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا نے دیکھ لیا ہے کہ فلسطینی عوام نے دشمن کے ساتھ ثابت قدمی کے ساتھ مزاحمت کا ثبوت دیا ہے۔ ہمارے لوگوں کی استقامت اور ہماری مزاحمت کی بہادری کے سامنے دشمن ایک بار پھر اپنی تاریخی شکست سے دوچار ہے اور وہ اپنی جعلی اور فرضی فتوحات کا جھوٹا دعویٰ کرتا ہے۔
الرشق نے نشاندہی کی کہ نیتن یاہو حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کرکے غلط فہمی میں ہیں۔ حماس کی قیادت نہ تو غزہ چھوڑے گی اور نہ ہی ہتھیار ڈالے گی۔
انہوں نے وضاحت کی کہ اس طرح کے بیانات سے ایک بار پھر اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ وہ اب بھی ایک ایسی مبینہ فتح کے حصول کے اپنے وہم اور خواب دیکھ رہے ہیں جو کبھی حاصل نہیں ہو سکے گی۔
 

مختصر لنک:

کاپی