شام میں اخوانالمسلمون کے سابق سربراہ مبلغ ، اسلامی مفکر داعی عصام العطار جرمن شہر آچ میں 97 سال کی عمر میںگذشتہ روز انتقال کرگئے۔
العطار کے فیس بک’پیج‘ پرفیس بک پر ان کے اہل خانہ کی طرف سے ایک بیان میں العطار کی وفات کی تصدیقکی گئی ہے۔
شامی میڈیا سائٹسنے شام میں "اخوان” گروپ کے حوالے سے نقل کیا ہے عصام العطار انتقالکرگئے ہیں۔ شام میں اخوان المسلمون کے صدر امرالبو سلامہ کے ذریعہ شائع ہونے والاایک بیان ایکس پلیٹ فارم پر کہا گیا تھاکہ العطار ایک عظیم اسلامی ایک بڑے عالم دین اور داعی تھے۔ انہوں نے مشکل حالاتمیں شامی عوام کی مدد کی۔
ایکس پلیٹ فارمپر شام کے قومی اتحاد کے سابق صدر احمد معز الخطیب پر بتایا کہ العطار کا انتقال جرمنیمیں ہوا۔ وہ شام کی اسلامی تحریک کے رہ نما تھے۔ انہوں نے تقریبا ساٹھ سال کا عرصہجلاوطنی میں گذارا۔
العطار 1927ء میں دمشق شہر میں پیدا ہوئے۔ان کی اہلیہ بنان ممتاز عالم دین الشیخ علی طنطاوی کی بیٹی تھیںجنہیں 1981ء میں جرمنی میں شامی انٹیلیجنس نے قتل کردیا تھا۔