اقوام متحدہ کےسکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے کہا ہے کہ سات اکتوبر 2023ء سے غزہ کی پٹی پراسرائیلی قابض فوج کی جاری جارحیت کے نتیجے میں بڑی تعداد میں صحافیوں کی اموات پروہ حیران ہیں اور انہیں اس پر گہرا صدمہ پہنچا ہے۔
گوتیرس نے ایک بیانمیں کہا کہ "دنیا بھر میں 3 مئی کوپریس آزادی کے موقع پر جنگ سے لے کر جمہوریتتک ہر چیز کے بارے میں ہمیں خبریں فراہم کرنے کی کوشش کرنے والے صحافیوں کی جانوںکو خطرات لاحق ہیں‘‘۔
انہوں نے مزیدکہا کہ "غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں بڑی تعداد میں صحافیوں کے قتلسے میں حیران اور خوفزدہ ہوں”۔
اقوام متحدہ کےسکریٹری جنرل نے مزید کہا کہ "صحافیوں اور میڈیا کارکنوں کا عوامی میڈیا اورتعلیم میں اہم کردار ہے۔ صحافیوں اور میڈیا پیشہ ور افراد کو اقوام متحدہ خراج تحسین پیش کرتی ہے۔
گوٹیرس نے کہا کہحقائق کے بغیر ہم غلط اور گمراہ کن معلومات کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔ احتساب کے بغیرہمارے پاس مضبوط پالیسیاں نہیں ہوں گی اور پریس کی آزادی کے بغیر ہم کسی بھی آزادیسے لطف اندوز نہیں ہوں گے”۔
غزہ میں سرکاری میڈیاآفس کے بیانات کے مطابق گذشتہ اکتوبر کےسات تاریخ سے جاری اسرائیلی جارحیت میں شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 140 صحافیتک پہنچ گئی ہے جو دور حاضر کی جنگوں میں صحافیوں کی ہلاکتوں کی خوفناک تعداد ہے۔
ایک متعلقہ سیاقو سباق میں ’یونیسکو‘ نے کہا ہے کہ اس نے یونیسکو ایوارڈ/گورمم کانو انٹرنیشنل فریڈمآف پریس کے لیے غزہ کے صحافیوں کا انتخابکیا جو اس وقت سب سے مشکل اور خطرناک جنگی ماحول میں جنگ کی کوریج کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہایوارڈ کی تقریب 2 مئی کو چلی کے سینٹیاگو میں منعقدہ جرنلزم کی بین الاقوامیکانفرنس کے بین الاقوامی کانفرنس کے موقع پر ہوئی۔