جمعراتکی صبح اسرائیلی قابض حکام نے غزہ کی پٹی سے اغوا کیے گئے64 قیدیوں کو رہا کیا جنمیں ایک شہید اور ایک زخمی بھی شامل ہے۔
غزہکی پٹی میں کراسنگ اور بارڈرز کی جنرل اتھارٹی برائے تعلقات عامہ اور میڈیا نے کہاکہ ان میں شہید اسماعیل عبدالباری خضر کا جسد خاکی بھی شامل ہے۔
انہوںنے اپنی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ "قابض فوج نے غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں سے 64 قیدیوں کورہا کیا جنہیں پٹی پر اسرائیلی جارحیت کے دوران گرفتار کیا گیا تھا، جن میں ایکشہری شہید اور ایک دوسرا شدید زخمی بھی شامل ہے۔
درایںاثناء فلسطینی قیدیوں کے حقوق کے لیے کام کرنے واالے اداروں کے مطابق اسرائیلیقابض حکام غزہ کی پٹی کے قیدیوں کے خلاف جبری گمشدگی کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہیں،کیونکہ وہ فلسطینی قیدیوں کے اداروں کے مطابق ان کی تعداد اور صحت کی حالت یا ان میںسے شہداء کی تعداد ظاہر کرنے سے انکاری ہیں۔
قابضفوج نے غزہ کی پٹی کے عوام کے خلاف وسیع پیمانے پر گرفتاری کی مہم شروع کی جس کےدوران انہوں نے قیدیوں کے خلاف سخت اور ذلت آمیز حالات میں قتل، وحشیانہ تشدد اورحراست میں رکھا۔
غزہمیں وزارت صحت نے بھی جمعرات کو اعلان کیا ہے کہ گذشتہ اکتوبر کی 7 تاریخ کو اسرائیلیجارحیت کے آغاز کے بعد سے اس پٹی میں مرنے والوں کی تعداد 34596 ہو گئی ہے، جن میںاکثریت بچوں اور خواتین کی تھی۔
وزارتنے اپنے یومیہ شماریاتی بیان میں مزید کہا، ’’جارحیت کے آغاز سے اب تک زخمیوں کیتعداد 77816 ہو گئی ہے، جب کہ ہزاروں متاثرین اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہے‘‘۔