فلسطینیکلب برائے امور اسیران نے گذشتہ اکتوبر کی سات تاریخ کے بعد اسرائیلی زندانوں میںڈالے گئے فلسطینیوں پر تشدد، طبی جرائم اور فاقے مسلط کرنےکی پالیسی کے نتیجے میںاسرائیلی قابض دشمن کی جیلوں اور کیمپوں میں قید 18 قیدیوں کو شہید کیا گیا۔
کلبنے جمعرات کے روز ایک بیان میں کہا کہ دو شہیدوں ڈاکٹر عدنان البرش اور اسماعیل خضرکے ساتھ اسرائیلی قابض فوج کی جیلوں اور کیمپوںمیں تشدد کے جرائم کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 18 تک پہنچ گئی ہے۔
انہوںنے نشاندہی کی کہ یہ تعداد ان لوگوں میں سے ہے جن کی شہادت کا اعلان کیا گیا تھااور جن کی شناخت معلوم ہے۔ غزہ کی پٹی سے بہت سے ایسے فلسطینی بھی ہیں جن کےانجامکا معلوم نہیں کہ انہیں کہاں اور کس حال میں رکھا گیا ہے۔
انہوںنے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ یقینی ہے کہ غزہ سے شہید ہونے والے اسیرانکی تعداد زیادہ ہے۔ قابض میڈیا نے پچھلی پریس رپورٹس کے ذریعے انکشاف کیا تھا کہغزہ سے کم از کم 27 اسیران اسرائیلی قابض فوج کی جیلوں اور کیمپوں میں شہید ہوئے ہیں۔
قابضفوج نے غزہ کی پٹی سے ہزاروں شہریوں کو گرفتار کر کے انہیں وحشیانہ تشدد کا نشانہبنایا جس سے ان میں سے متعدد کی موت ہو گئی۔