اقواممتحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے اسرائیلی قابض ریاست اور اسلامی تحریک مزاحمتحماس کے رہ نماؤں پر زور دیا کہ وہ "جنگ بندی کے معاہدے پر پہنچیں اور قیدیوںکو رہا کریں”۔
انہوںنے منگل کو نیویارک میں ایک پریس کانفرنسمیں مزید کہا کہ ’’ہم ایسے حل تک پہنچنے کے لیے کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں جس کاانحصار اسرائیلی قبضے کے خاتمے اور ایک قابل عمل فلسطینی ریاست کے قیام پر ہو۔‘‘
انہوںنے قابض ریاست کے ساتھ اتحادی ممالک سے مطالبہ کیا کہ "اسے قائل کریں کہ وہغزہ کی پٹی کے جنوب میں رفح میں زمینی فوجی آپریشن شروع نہ کرے”۔
انہوںنے نشاندہی کی کہ "رفح پر حملہ غزہ کے فلسطینیوں پر تباہ کن اثرات مرتب کرےگا، جس کے مغربی کنارے اور پورے خطے پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔”
انہوںنے مزید کہا، "ہمیں انسانوں کے بنائے ہوئے قحط سے بچنے کے لیے اپنی طاقت میںسب کچھ کرنا چاہیے، اور قافلوں، انسانی سہولیات، افراد اور ضرورت مند لوگوں کونشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے”۔
انہوںنے قابض حکومت سے مطالبہ کیا کہ "غزہ میں امداد کے داخلے میں تیزی لائے اورساتھی عملے کو تحفظ فراہم کرے
انہوںنے "فضائی اور سمندری راستے سے امداد کی ترسیل کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ زمینی راستوں کا کوئی متبادل نہیں ہے۔
انہوںنے "غزہ میں حال ہی میں دریافت ہونے والی اجتماعی قبروں کی آزادانہ تحقیقاتکرنے اور آزاد بین الاقوامی تفتیش کاروں کو فوری طور پر غزہ میں اجتماعی قبروں کیجگہوں تک رسائی کی اجازت دینے” کا مطالبہ کیا۔