مشہور اسرائیلی دانشور اور مصنف رونین برگمان نے غزہ جنگ کی وجہ سے اسرائیلی وزیراعظم اور بنجمن نیتن یاھو اور ان کی حکومت پر کڑی تنقید کررہے ہیں۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ نیتن یاھو قوم کے سامنے جھوٹ بول رہے ہیں۔ وہ غزہ جنگ کے حوالے سے قوم کو واہم فروخت کررہے ہیں اور قوم کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ نیتن یاھو غزہ جنگ میں شکست کھا چکے ہیں۔
انہوں نے پوچھا کہ نیتن یاھو حکومت اور فوج اسرائیلیوں کو مزید کتنے واہمے فروخت کرے گی۔ وہ غزہ جنگ میں شکست کھا چکے ہیں اور غزہ جنگ کے حوالے سے وہ اپنے اہدف پورے نہیں کرسکے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کو جنوب سے الگ کرنے کے موقف کو تبدیل کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں گذشتہ مہینوں کے دوران جنگ کے حوالے سے نیتن یاھو نے قوم سے دھوکہ کیا ہے۔ حکومت کہتی تھی کہ وہ حماس پر فوجی دباؤ بڑھا رہی ہے جس سے اس کے اہداف کے حصول میں مدد ملے گی مگر نیتن یاھو جھوٹ بول رہے تھے۔ غزہ میں تباہ کن فوجی کارروائی کے باوجود نیتن یاھو اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
برگمان نے کہا کہ وزیر دفاع یوآو گیلںٹ نے کہا تھا کہ خان یونس پر چڑھائی سے وہ تمام یرغمالیوں کو رہا کرا لیں گے اور حماس کے لیڈر یحییٰ السنوار کو قتل کردیں گے مگر اس حملے کے باوجود نہ تو یرغمالی رہا ہوسکےاورنہ ہی حماس کی قیادت کو مارا گیا۔ یہ سب جھوٹ تھا۔
انہوں نے کہا کہ حماس نے پانچ ماہ کی جنگ کے باوجود اپنا موقف تبدیل نہیں کیا جب کہ اسرائیل درخت کی چوٹی سے اتر کرنیچے آگیا۔ اب کہا جا رہا ہے کہ رفح پرحملہ جنگ کے دونوں بڑے اہداف کوپورا کرسکے گا مگر یہ بھی پہلے کےجھوٹے دعووں کی طرح ایک دھوکہ ہے۔