فلسطین کے مرکزی ادارہشماریات نے جمعرات کو اعلان کیا ہے کہ 22 اپریل تک رفح گورنری میں مقیم شہریوں کیتعداد کا تخمینہ 1.1 ملین افراد ہے، جو 63.1 مربع کلومیٹر کے رقبے میں رہتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق غزہکی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کے آغاز میں رفح میں آبادی کی کثافت 4360 افراد فیمربع کلومیٹر تک پہنچ گئی تھی اور اب یہ تقریباً 17500 افراد فی مربع کلومیٹر تکپہنچ گئی ہے، جو کہ ایک انسانی اور ماحولیاتی تباہی ہے۔ انہیں نہ و خوراک ملتی ہےاور نہ ہی علاج کی مناسب سہولت ہے۔ اسرائیلی فوج ہر وقت بمباری کرتی ہے۔
رپورٹ میں مزیدکہا گیا ہے کہ "غزہ اور شمالی غزہ کی گورنری میں شہریوں کی تعداد تقریباً511000 اور جنوبی اور وسطی غزہ کی پٹی میں خان یونس میں 685000 بتائی گئی۔
غزہ کی پٹی گذشتہ7 اکتوبر سے وحشیانہ جارحیت اور منظم نسل کشی کا شکار ہے، جس کی وجہ سے اس پٹی کےشمال اور مرکز سے اس کے جنوب میں شہریوں کو زبردستی نقل مکانی کیا گیا۔ خاص طور پررفح گورنری بڑی تعداد میں لوگ نقل مکانی کرکے آئے ہیں۔