جمعه 02/می/2025

شہید ڈاکٹر رفعت العرعیر کی بیٹی بچوں ، شوہرسمیت اپنے والد سے جا ملیں

جمعہ 26-اپریل-2024

غزہ کی پٹی میںاسرائیلی غاصب فوج کےہاتھوں ایک تازہ قتل عام میں مرکزاطلاعات فلسطین کے انگریزیسیکشن کے سابق انچارج شہید ڈاکٹر رفعت العرعیر کی بیٹی شیماء العرعیر اپنے دو بچوںاور شوہر سمیت ہوگئی ہیں۔

غزہ میں الرمل کلینککے قریب ان کے اپارٹمنٹ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں شہری شائمہ رفعت العرائر،ان کے شوہر انجینئر محمد عبدالعزیز صیام اور ان کا نوزائیدہ بچہ شہید ہو گئے۔ شہیدہونے والے بچوں میں ایک نوزائیدہ بچہ بھی شامل ہے۔

میڈیا ذرائع نےبتایا کہ قابض فوج کے طیاروں نے آج جمعہ کو صبح بین الاقوامی ریڈ کراس کے ہیڈکوارٹرکو نشانہ بنایا جس میں بے گھر افراد کے گھر اور رامل کلینک کے قریب ایک رہائشیاپارٹمنٹ کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد شہید اور زخمی ہوئے۔

ذرائع نے بتایاکہ شہداء میں شہید ڈاکٹر رفعت العرعیر کی سب سے بڑی بیٹی شیما بھی شامل ہیں۔ڈاکٹرالعرعیر کو سے قبل گذشتہ دسمبر میں غزہ کی پٹی پر اپنی وحشیانہ جنگ کے دورانقابض افواج نےشہید کر دیا تھا۔

ڈاکٹررفعت العرعیرفلسطینی انفارمیشن سینٹر میں شعبہ انگریزی کے ایک اہم ذمہ دار تھے اور مرکزاطلاعاتفلسطین کے سوشل میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے نگران تھے۔ وہ اپنے بھائی، بہن اور ان کے چاربچوں کے ساتھ غزہ پر اسرائیلی بمباری میں جام شہادت نوش کرگئے تھے۔

قابل ذکر ہے کہشہید ڈاکٹر رفعت غزہ کی اسلامی یونیورسٹی میں انگریزی کے پروفیسر تھے۔ اسرائیلیفوج نے اس یونیورسٹی کو تباہ اور اس کےچانسلر اور عملے کو شہید کردیا تھا۔

شہید ڈاکٹرالعرعیر مرکزاطلاعات فلسطین کو مغربی اور بین الاقوامی میڈیا تک پہنچانے کی ممتازصلاحیتوں سے پہچانا جاتا تھا۔ وہ ان بہترین لوگوں میں شمار کیے جاتے ہیں جنہوں نےفلسطینی بیانیے کے بارے میں بات کرنےاور صہیونی دشمن کے بیانیے کی انگریزی زبان میںتردید کی صلاحیت تھی۔

مختصر لنک:

کاپی