اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] کے سیاسی بیورو کےرکن عزت الرشق نے امریکی انتظامیہ پر الزام لگایاکہ وہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی جنگی جرائم کے خلاف یونیورسٹی کے طلباء کے مظاہروںکو کچل کر آزادی اظہار رایے کی خلاف ورزی کررہا ہے۔
انہوں نے”اینٹیسیمیٹزم” کے امریکی الزامات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی پٹی کے ساتھاظہار یکجہتی کرنے والے مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال امریکی انتظامیہ کے مکروہچہرے کو بے نقاب کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیو یارک شہر میں کولمبیا یونیورسٹی کےکیمپس میں احتجاجی خیمے اکھاڑنا صہیونی ریاست کو خوش کرنے کی روایتی پالیسی کاتسلسل ہے۔
انہوں نے کہا کہ”امریکی انتظامیہ انفرادی حقوق اور اظہار رائے کے حق کی خلاف ورزی کررہی ہےاوریونیورسٹی کے طلباء اور تدریسی اداروں کے ممبروں کو گرفتار کرتی ہے کیونکہ ان کےنئے نازی صہیونیوں کے ہاتھوں غزہ کی پٹی میں نسل کشی کی مذمت صہیونیت نواز امریکیحکمراںوں کو ٹھنڈے پیٹوں برداشت نہیں ہو رہی ہے۔
خیال رہے کہگذشتہ روز امریکی پولیس نے ملک میں جامعات کے طلباء کے فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتیمظاہروں کے دوران طاقت کا استعمال کرتےہوئے تقریبا ایک سو سے زائد طلبا کو حراستمیں لے لیا تھا۔