چهارشنبه 30/آوریل/2025

امیر قطر حماس کے رہنماؤں کو خاندان کے افراد سمجھتے ہیں:ترک صدر

بدھ 24-اپریل-2024

ترکیہ کے صدر رجبطیب ایردوآن نے اس بات کو مسترد کر دیا کہ اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کی قیادتدوحہ میں اپنا ہیڈکوارٹر چھوڑ دے گی۔ انہوں نے کہا کہ قطر کے امیر "حماس رہ نماؤںکے ساتھ ایمانداری سے کام کرتے ہیں اور انہیں خاندان کے افراد سمجھتے ہیں”۔

یہ بات ان کےعراق کے سرکاری دورے سے واپسی کے دوران صدارتی طیارے میں سوار صحافیوں سے گفتگومیں سامنے آئی۔ انہوں نے یہ بات حماس کے قطر میں ہیڈ کوارٹر چھوڑنے کے بارے میں میڈیارپورٹس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہی۔

اس حوالے سےمتواتر خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے ایردوآن نے کہا کہ غزہ میں ہونے والی پیش رفت حماس کے رہنماؤں کے ٹھکانے سے زیادہ اہم ہے۔

انھوں نے نشاندہیکی کہ انھیں حماس کے رہ نماؤں کے قطر چھوڑنے کے ارادے کے بارے میں کوئی اطلاع نہیںملی ہے۔

ترک صدر نے مستردکرتے ہوئے کہا کہ قطر کے امیر الشیخ تمیم بن حمد آل ثانی کوئی ایسا قدم اٹھائیںگے جس سے ان کے ملک کی سرزمین پر حماس کے رہ نماؤں کی موجودگی کو نظر انداز کیاجائے گا۔

انہوں نے زور دےکر کہا کہ قطر کے امیر حماس کے رہ نماؤں کے ساتھ ہمیشہ ایمانداری سے پیش آتے ہیںاور انہیں ہمیشہ اپنے خاندان کا فرد سمجھتے ہیں۔

انہوں نے اس باتکو مسترد کر دیا کہ حماس کے رہ نماؤں کے ساتھ قطر کے امیر کے معاملات بھی اگلےمرحلے میں تبدیل ہو جائیں گے۔

ایک اور تناظر میںایردوآن نے خبردار کیا کہ غزہ کی پٹی پراسرائیلی قبضے سے دیگر مقامات پر کارروائیوں کے دروازے کھل جائیں گے۔

انہوں نے مزیدکہا کہ "اسرائیلی دہشت گردوں کو غزہ میں آباد ہونے کا راستہ دینا اسرائیل کومزید جارحانہ بناتا ہے”۔

انہوں نے”حقائق کو منظر عام پر لانے اسرائیل کی طرف سے کیے گئے قتل کے بارے میں عوامیسطح پر بات کرنے”کا کام جاری رکھنے کا عہد کیا۔

ترک صدر نے فلسطینیعوام کے ساتھ اپنے ملک کی یکجہتی کی تجدید کرتے ہوئے مزید کہاکہ "ہم اپنےفلسطینی بھائیوں کے ساتھ ایک جسم کے طور پر ہیں کوئی بھی اس وہم میں نہ رہے کہ ہمفلسطینیوں کے درد میں رہتے ہوئے سکون سے سوتے ہیں”۔

انہوں نے مزیدکہاکہ "ہم غزہ میں کسی حل تک پہنچنے کے لیے اپنی پوری کوشش جاری رکھیں گے۔دوسرے اس مسئلے کو نظر انداز کر سکتے ہیں اور بھول سکتے ہیں، لیکن ہمارے پاس ایساکوئی طریقہ نہیں ہے”۔

مختصر لنک:

کاپی