جمعه 15/نوامبر/2024

دسیوں یہودی شرپسندوں کا مسجد اقصیٰ پر دھاوا

پیر 22-اپریل-2024

آج پیر کی صبحانتہا پسند آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ کے صحنوں پر دھاوا بول دیا۔ اسرائیلی قابضپولیس اور اس کے مسلح خصوصی دستوں کے سخت حفاظتی انتظامات میں نام نہاد عبرانیمذہبی تہوار’عیدالفسح‘ کی تقریبات کے آغاز کے موقع پرآباد کاروں نے قبلہ اول پردھاوا بولا۔

القدس میں اسلامیاوقاف کے محکمے نے اطلاع دی ہے کہ درجنوں آباد کاروں نے قابض پولیس کے ارکان کےساتھ گروپوں میں مسجد اقصیٰ صحن پر دھاوا بولا اور اس کے مشرقی حصے اور گنبد صخرہ کے سامنے تلمودی تعلیمات کے مطابقمذہبی رسومات ادا کیں۔

’وفا‘ ایجنسی نے مقامی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ تقریباً 172آباد کاروں نے مراکشی گیٹ کی سمت سے اقصیٰ پر دھاوا بولا اور اشتعال انگیز چکرلگائے اور اس کے صحنوں میں تلمودی رسم ادا کی۔

یہ بات قابل ذکرہے کہ قابض پولیس صبح کے چھاپوں کے دوران مراکشی دروازے کو یہودی آباد کاروں کیدراندازی کے لیے کھول دیتی ہے۔ اس سے قبل مسجد اقصیٰ میں مسلمانوں کی طرف سے ادا کیجانے والی نماز ظہر کے وقت اسے بند کر دیتی ہے۔

حکام مسجد اقصیٰ میں عارضی اور مقامی تقسیم مسلطکرنا چاہتے ہیں جیسا کہ انہوں نے ہیبرون کی ابراہیمی مسجد میں کیا تھا۔

اس تناظرمیں ہیکلگروپس نے اپنے حامیوں سے آج پیر کو رات 10:30 بجے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول کر مسجدکے اندر قربانیوں کو ذبح کرنے کی تیاری کے لیے جمع ہونے کی اپیل کی۔

اس تناظرمیں”ٹیمپل ماؤنٹ کی واپسی” تنظیم نے قابض پولیس کو ایک باضابطہ درخواست پیشکی کہ وہ اسے مسجد اقصیٰ کے اندر "عید الفسح کی قربانی” کو ذبح کرنے کیاجازت دینے کے بعد البراق اسکوائر سے اس کی طرف روانہ ہو۔

دوسری جانب فلسطینینوجوانوں نے مسجد اقصیٰ اور اس کے اطراف کے صحنوں میں جمع ہونے اور یہودیآبادکاروں کے سامنے بند باندھنے کی اپیل کی تاکہ آبادکاروں کی خلاف ورزیوں اوردراندازیوں کو پسپا کیا جا سکے۔

مختصر لنک:

کاپی