پنج شنبه 12/دسامبر/2024

غزہ کی پٹی میں دو ہزار فلسطینی لاپتا ہیں:شہری دفاع

اتوار 21-اپریل-2024

غزہ کی پٹی میںسول ڈیفنس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پٹی کے مختلف علاقوں سے تقریباً 2000 شہریوںکے لاپتہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے جن کا ان علاقوں سے قابض افواج کے انخلاء کے بعدان کا انجام معلوم نہیں ہے۔

غزہ کی پٹی میںشہری دفاع کے ترجمان میجر محمود بصل نے کہا کہ قابض فوج کے انخلاء کے بعد خان یونسکے قتل عام میں 150 سے زائد شہری شہید اور 500 کے قریب لاپتہ ہو گئے۔

بصل نے اتوارکےروزمیڈیا کے بیانات میں نشاندہی کی کہ اسرائیلی قابض فوج غزہ کے لوگوں کے خلافمنظم اوردانستہ طریقے سے جبری گمشدگیوں کا استعمال کرتا ہے۔ اس سے یہ ظاہرہوتا ہےکہ وہ غزہ کی پٹی کے کسی بھی علاقے سے نکلنے سے پہلے درجنوں لاشوں کو بلڈوز کرکےدفن کر دیتا ہے۔

انہوں نے مزیدکہا کہ اسرائیلی فوج فلسطینیوں کو تحفظ فراہم کرتی ہے۔ پھر چند منٹ بعد انہیں براہراست قتل کر دیتی ہے۔ انہوں نے زور دے کرکہا کہ اجتماعی قبروں اور ہسپتالوں پرحملہکرنے والوں میں سب سے زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

بصل نے غزہ کی پٹیمیں جو کچھ ہو رہا ہے اسے اسرائیلی قابض افواج کی طرف سے غزہ کے لوگوں کے خلاف کیجانے والی "نسلی تطہیر” قرار دیا۔

انہوں نے وضاحت کیکہ شہداء کی لاشوں میں سے بہت سے نامعلوم زمرے کے تحت درج کیے گئے تھے۔ ان میں سےکچھ شمالی غزہ کی پٹی سے آئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جرائم "انسانیت کی تاریخمیں نہیں ہوئے اور نہ ہی اسلحے کا استعمال کیا گیا ہے۔

انہوں نے نشاندہیکی کہ ایسی لاشیں ہیں جو بخارات بن کر راکھ میں تبدیل ہو چکی ہیں۔ انہوں نے بینالاقوامی اداروں سےغزہ کی پٹی میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں کی قسم جاننے کامطالبہ کیا۔

مختصر لنک:

کاپی