شنبه 11/ژانویه/2025

الشفاء ہسپتال میں زندہ دفن کیے گئے30 فلسطینیوں میں سے 12 کی شناکت

جمعہ 19-اپریل-2024

فلسطین کے علاقےغزہ کی پٹی کے الشفاء ہسپتال کے احاطےمیں زخمی حالت میں موجود فلسطینیوں کواسرائیلی قابض فوج کی بےدردی کے نتیجے میں زندہ دفن کئے جانے کے بعد ان 30 شہداء میں سے 12 کی شناخت کیگئی ہے۔

غزہ میں سرکاری میڈیاآفس کے سربراہ سلامہ معروف نے جمعرات کے روز بتایا کہ خصوصی سرکاری عملہ الشفا میڈیکلکمپلیکس کے کونے کونے میں اور باقیات کے نیچے اسرائیلی قابض فوج کی طرف سے چھپائےگئے دو قبرستانوں میں دفن 30 شہداء کو نکالنے میں کامیاب ہو گیا۔ ان میں سے کچھشہداء کی لاشیں ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کے سامنے کےصحن سے ملئں جب کہ دوسرا گردے امراضکی عمارت کے سامنے سے ملی ہیں۔ ایسےلگتا ہے کہ ان فلسطینیوں کو زندہ دفن کردیا گیاتھا۔

سلامہ معروف نےفلسطینی انفارمیشن سینٹر کو جاری ایک بیان میں کہا کہ 12 شہداء کی لاشوں کی شناختکر لی گئی ہے، جب کہ باقی کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔وہ ناقابل شناخت نہیں۔ انہیں جسبے رحمی کے ساتھ روندا گیا ہے اس سے ان کی شناخت ختم ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہقابض فوج نے جان بوجھ کر لاشوں کو چھپا دیا۔ انہیں ریت میں گہرائی میں دفن کیا اوران پر کوڑا کرکٹ اور دوسرا کچرا پھینک دیا۔

انہوں نے نشاندہیکی کہ کچھ خواتین، بوڑھے اور زخمی افراد کی لاشیں ملی ہیں، جب کہ ان میں سے کچھ کوہتھکڑیاں لگائی گئی تھیں۔ ان کے کپڑے اتارے گئے تھے، جو اس بات کی نشاندہی کرتے ہیںکہ انہیں قتل کرنے سے قبل بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

انہوں نے زور دےکر کہا کہ "تقریباً ایک ہزار افراد جن میں شہری، طبی عملے اور صحافی شامل تھےاس وقت کمپلیکس میں موجود تھے، جس وقت قابض فوج نے اس پر دھاوا بولا تھا۔ ان میںسے کسی کا زندہ یا شہید ہونے کا کوئی پتا نہیں۔ یہ معلوم نہیں کہ وہ زندہ ہیں یاانہیں شہید کردیا گیا یا انہیں گرفتار کرلیا گیا۔

سلامہ معروف نےزور دے کر کہا کہ "قابض فوج کی طرف سے فلسطین کے سب سے بڑے میڈیکل کمپلیکس کومکمل طور پر تباہ کر کے جو گھناؤنا اور سفاکانہ جرم کیا گیا ہے وہ اس کی جنگ کے ایکحصے کے طور پر میڈیکل کمپلیکس کے خلاف بمباری، جلانے اور بلڈوز کر کے تاریخ کا سبسے ہولناک قتل عام ہے۔

انہوں نے مزیدکہا کہ ’’یہ جرم بیماروں، زخمیوں، ڈاکٹروں اور بے گھر افراد کو قتل کرنے، انہیںگرفتار کرنے اور زبردستی جنوب کی طرف بے گھر کرنے کے اس کے دوسرے جرم سے کم نہیںہے‘‘۔

انہوں نے وضاحت کیکہ "الشفاء میڈیکل کمپلیکس شمالی غزہ کے سات لاکھ سے زیادہ شہریوں کے لیے صحتکا آخری سہارا تھا، اور جاری اسرائیلی نسل کشی کے نتیجے میں سیکڑوں شدید زخمیوں سےبچنے کا راستہ تھا مگر سے تباہ کرکے اسرائیلی غاصب دشمن نے لاکھوں شہریوں کے قتلعام اور ان کی نسل کشی کے جرم کا راستہ کھولا۔

مختصر لنک:

کاپی