اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] کے پولیٹیکل بیورو کے رکن حسام بدران نے زور دے کر کہا ہے کہ امریکیمتعصب اور اسرائیلی دشمن ریاست کے جرائم کے پیشتیان ہیں۔ امریکہ نیتن یاہو پر غزہکے خلاف جارحیت روکنے کے لیے دباؤ ڈالنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔
بدران نے ایک پریسبیان میں کہا کہ مذاکراتی دوروں نے بائیڈن انتظامیہ کے بیانات اور اس کے اقداماتکے درمیان خاص طور پر قریب آنے والے امریکی انتخابات کے درمیان تضاد کو ظاہر کیا۔
انہوں نے مزیدکہا کہ "ہمارے مطالبات فطری اور انسانی ہیں اور نیتن یاہو حکومت جنگ کو طولدے کر سیاسی فائدے حاصل کرنا چاہتی ہے”۔
انہوں نے اس باتپر بھی زور دیا کہ "جامع جنگ بندی اور تمام مقبوضہ علاقوں سے انخلا کی کوئیرعایت نہیں ہے”۔
بدران نے کہا کہہم اپنے فلسطینی عوام کے دفاع کے لیے جنگ لڑ رہے ہیں اور ہم قابض افواج کا مقابلہکرتے رہیں گے اور ہم ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔
انہوں نے زور دےکر کہا کہ "ہم اپنی قربانیوں اور عوام کی شاندار ثابت قدمی کے بعد قابض دشمن کواپنی شرائط ہم پر مسلط کرنے کی اجازت نہیں دیں گے”۔