جمعه 02/می/2025

بچوں کی کٹی پھٹی لاشیں اسرائیلی بربریت کا منہ بولتا ثبوت ہیں:یونیسیف

بدھ 17-اپریل-2024

اقوام متحدہ کے بچوں کےادارے(یونیسیف) کی ترجمان ٹیس انگرام نے کہا ہے کہ "غزہ کے بچوں کی ٹوٹی پھوٹی لاشیںاور بکھری ہوئی زندگیاں ان پر مسلط ہونے والے ظلم و بربریت کا منہ بولتا ثبوت ہیں”۔

غزہ میں اپنے مشن سے واپسیکے بعد جنیوا میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انگرام نے مزید کہا کہ”ہر 10 منٹمیں ایک بچہ شہید یا زخمی ہو رہا ہے۔ بچوں کے قتل اور معذوری کو روکنے کا واحدراستہ جنگ بندی ہے۔”

انہوں نے کہا کہ وہ زخمیبچوں کی تعداد دیکھ کر حیران رہ گئیں۔ نہ صرف ہسپتالوں میں، بلکہ سڑکوں اور عارضیخیموں میں، اپنی زندگیوں کو جاری رکھے ہوئے تھے جو مستقل طور پر بدل چکی ہیں”۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ”فلسطینی وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ تعداد جس میں 12000 سے زائد بچوں کےشہادت کی دستاویز کی گئی ہے یقینی طور پر ایک کم اندازہ ہے۔ غزہ جنگ میں بچوں کیشہادتوں کے واقعات بہت زیادہ ہیں”۔

انگرام نے صحافیوں کو یوسفنامی ایک 14 سالہ لڑکے کی کہانی سنائی، جس سے اس کی ملاقات خان یونس شہر کے ایک فیلڈہسپتال میں ہوئی۔ اس نے کہا کہ اس کی تلاشی لی گئی، گھنٹوں پوچھ گچھ کی گئی اورپھر اسے گولی مار دی گئی۔

7 اکتوبر سےاسرائیلی قابض فوج نے امریکی اور یورپی حمایت سے غزہ کی پٹی کے خلاف اپنی جارحیت جاریرکھی ہوئی ہے۔

 

اقوام متحدہ کے اعداد وشمار کے مطابق غزہ پر قابض فوج کی مسلسل جارحیت کے نتیجے میں 33843 شہید اور76575 افراد زخمی ہوئے، اس کے علاوہ پٹی کی آبادی سے تقریباً 1.7 ملین افراد بےگھر ہیں۔



مختصر لنک:

کاپی