شنبه 18/ژانویه/2025

نصیرات کیمپ پر بمباری اسرائیلی جنگی جرائم کی تازہ کڑی ہے:حماس

ہفتہ 13-اپریل-2024

اسلامی تحریک مزاحمت[حماس] نے وسطی غزہ کی پٹی میں نصیرات کیمپ میں اسرائیلی فوجی آپریشن کی مذمت کرتےہوئے اسے فلسطینی عوام کے خلاف صہیونی جنگ کی نسل کشی تباہ کن سلسلے کی ایک نئی کڑیقرار دیا۔

 

حماس نے بیان میںکہا کہ نصیرات کیمپ میں رہائشی محلوں پر شدید بمباری جو ایک فوجی آپریشن کے حصے کےطور پر کی گئی ہے جسے فاشسٹ قابض فوج کی غزہ کے علاقوں سے بے گھر ہونے والے لوگوںپر بمباری کرنے کے جرائم کا حصہ ہے کا ہجوم ہے۔ پٹی کی؛ یہ ہمارے فلسطینی عوام کےخلاف صیہونی جنگ کی نسل کشی کی ایک نئی کڑی ہے۔

بیان میں کہا گیاہے کہ چند روز قبل کیمپ پر وحشیانہ حملہ کیا گیا جس میں شہری تنصیبات اور شہریوںکے گھروں کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں درجنوں شہری شہید اور زخمی ہوئے۔

بیان میں کہا گیاہے کہ یہ فاشسٹ آپریشن صہیونیوں کی تمام بین الاقوامی اور عدالتی قراردادوں کی بےتوقیری کا واضح اظہار ہے اور غزہ کی پٹی پر نسل کشی کی مجرمانہ جنگ کو روکنے کےمطالبات کو کھلم کھلا نظرانداز کرنا اور جنگی جرائم کو وسعت دینا ہے۔

 

حماس نے عالمیبرادری اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صہیونی دشمن کو فلسطینی عوام کےخلاف اس کی فسطائی جارحیت کو روکنے کے لیے فوری طور پر کام کریں، جس کا مقصد بنیادیڈھانچے اور شہریوں کی زندگی کی تمام اقسام کو تباہ کرنا ہے۔

 

اسرائیلی دشمن فاشسٹ فوج کا مقصد معصوم لوگوں کے خلاف انتہائی ہولناک قتل عامکرنا ہے۔ دشمن فلسطینی عوام کی استقامت، ثابت قدمی اور ان کی بہادرانہ مزاحمت کیبدولت  زمینی سطح پر کوئی فوجی کامیابیحاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔ وہ اپنے جنگی جرائم کو آگے بڑھانے کے لیے طاقت کاوحشیانہ اسستعمال کرنے کے ساتھ ساتھ شہری آبادی کو بے گھر کرکےان سے انتقام لینےکی مذموم پالیسی پرعمل پیرا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی