اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] نے کہا ہے کہ غزہ میں حماس کی قیادت اور ان کے بچوں پروحشیانہ حملےدشمن کی بوکھلاہٹ اور جنگ میں مایوس کن اور شکست فاش کا ثبوت ہیں۔ دشمن کے اس طرحکے مجرمانہ حملے جنگ جاری رکھنے ، آزادی اور حق واپسی کے لیے جماعت کے عزم کومزید مضبوط کریں گے۔
حماس کی طرفسےجاری بیان میں کہا گیا ہے کہ میدان جنگ میں شکست خوردہ اور مایوس دشمن اپنی بزدلسپاہ کے حوصلے بڑھانے اور جرائم پر پردہ ڈالنے کی مایوس کن کوشش ہے۔
بیان میں کہا گیاہے کہ غاصب صہیونی دشمن غزہ میں اپنی طاقت آزمائی اور جنگی مشین کی ناکامی کے بعدمزاحمتی قیادت کے خاندانوں کو نشانہ بنانے مجرمانہ کارروائیاں کررہا ہے۔ یہکارروائیاں فلسطینی قوم کے آزادی تک جہاد جاری رکھنے، حق واپسی اور تمام سلب شدہحقوق کے حصول کے ساتھ دشمن کی ہرمحاذ پر شکست پر عزم اور اصرار کو مزید مضبوط کرےگا۔
حماس کی طرف سےجماعت کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کے اپنے سات بیٹوں اور پوتوں کی شہادتپر تسلیم ورضا، ایمان ، صبرثبات پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے ان کے حوصلے کو سلامپیش کیا ہے۔
بیان میں کہا گیاہے کہ اسماعیل ھنیہ طوفان الاقصیٰ معرکے میں بہادری اور شجاعت کے ساتھ قربانیاں دےرہےہیں۔
خیال رہے کہاسرائیلی فوج کے تازہ بزدلانہ حملے میں حماس کے قائد إسماعيل هنيہ کے تین بیٹے حازم،أمير اورمحمد اور ان کے چار بیٹے منى وآمالوخالد ورزان شہید ہوگئے۔
اسماعیل ھنیہ نےاس حملے پرثابت قدمی اور مکمل حوصلے کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ان کے بیٹوں نے مسجداقصیٰ اورالقدس کےلیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے جس پر انہیں فخر ہے۔