گذشتہ روز جمعراتکو قابض فوج نےغرب اردب سے تعلق رکھنے والے قیدی محمد کرسوع کو 20 سال قابض جیلوںمیں گزارنے کے بعد نابلس شہر سے رہا کیا۔
چولیس سالہ قیدیکارسوع کو 2004 میں گرفتار کیا گیا تھا اور اس پر قابض ریاست کے خلاف مزاحمت کا الزام لگایا گیا تھا۔ اسے 20سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، کیونکہ اس وقت اس کی عمر 24 سال تھی۔
یہ بات قابل ذکرہے کہ رہائی پانے والا شہری کرسوع نے اپنی برسوں کی مجرمانہ حراست کے دوران اپنےوالدین کو کھو دیا تھا اور ان کا خاندان طویل عرصے تک ان سے ملنے سے محروم تھا۔
جیل کے حالات اورقابض دشمن کی پابندیوں کے باوجود کرسوعاپنی اسیری کے دوران اپنی تعلیم مکمل کرنے میں کامیاب رہے۔ انہوں نے سماجی علوم میںبیچلر کی ڈگری حاصل کی۔