اسلامی تحریک مزاحمت[حماس] نےشام کےدارالحکومت دمشق میں صیہونی ریاست کی دہشت گردانہ جارحیت کی شدیدالفاظ میں مذمت کی ہے جس میں شام کےدارالحکومت دمشق میں کل سہ پہر کو ایرانی قونصل خانے کی عمارت کو نشانہ بنایا۔ اسحملے میں متعدد ایرانی سفارت کاروں اور مشیروں کی شہادت ہوئی ہے۔
پیر کے روز ایک بیانمیں حماس نے بمباری کو بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی، شام اور ایران دونوںکی خودمختاری کی خلاف ورزی اور صیہونیوں کی جانب سے خطرناک جارحیت اور کھلی دہشتگردی قرار دیا۔
بیان میں کہا گیاہے کہ حماس اس وحشیانہ نازی جارحیت کے مقابلے میں ایران اور شام کے ساتھ مکمل یکجہتیکا اظہار کرتی ہے اور اقوام متحدہ کیسلامتی کونسل سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ غزہکی پٹی اور خطے کے خلاف جاری صہیونی جارحیت بند کرکے قابض دشمن کے مجرم لیڈروں کو کہٹرے میں لائے۔
بیان میں کہا گیاہے کہ شام میں ایرانی سفارت خانے پر حملے کے بعد یہ ثابت ہوگیا ہے کہ صہیونی ریاستپورے خطے میں دہشت گردی اور امن کو تباہ کرنے ذمہ دار ہے۔
شام کی سرکاریخبر رساں ایجنسی نے کہا کہ "سوموار کو اسرائیلی قابض فوج نے شام کےدارالحکومت دمشق میں میزہ محلے میں ایرانی سفارت خانے کے ساتھ والی عمارت کو نشانہبنایا۔”
ادھر شامی میڈیانے تصدیق کی ہے کہ نشانہ بننے والی عمارت دمشق میں ایرانی سفارت خانے کے قریب واقعایرانی سفیر کی رہائش گاہ تھی جسے نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد شہیدہوئے۔
ایرانی میڈیا نےدمشق میں اسرائیلی حملے میں قدس فورس کے کمانڈروں میں سے ایک بریگیڈیئر جنرل محمدرضا زاہدی کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔