جمعه 15/نوامبر/2024

غزہ میں امداد کے حصول کےلیے جمع فلسطینیوں پر فائرنگ سے 17 شہید

اتوار 31-مارچ-2024

فلسطین کے علاقےغزہ کی پٹی میں امداد کے حصول کے لیے ہونے والے فاقہ کش لوگوں پر قابض فوج نےدوبارہ فارئرنگ کی جس کے نتیجے میں کم سے کم 17 شہری شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے۔

صہیونی غاصب فوبکی اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں کئیافراد بھگدڑ مچنے سے بھی زخمی ہو گئے۔ یہ بات فلسطینی ہلال احمر نے ہفتے کے روزبتائی ہے۔ غزہ میں ہر آنے والا دن قحط کے خطرے کو بڑھا رہا ہے۔

بین الاقوامی خبررساں ادارے ‘اے ایف پی’ نے اس سلسلے میں ایک ویڈیو فوٹیج ریلیز کی ہے۔ جس میں دیکھاجا سکتا ہے کہ امدادی ٹرکوں کا قافلہ جلے ہوئے ملبے کے ڈھیروں کے پاس سے گزر رہاہے۔ جہاں طلوع آفتاب سے پہلے لوگ خوراک کے حصول کے لیے جمع ہوتے ہیں اور فائرنگ کےنتیجے میں افراتفری مچ جاتی ہے۔

ہلال احمر کےمطابق یہ صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب 15 امدادی ٹرکوں کی آمد کے موقع پر بھوک اورقحط سے خوفزدہ فلسطینی کھانے پینے کی اشیاء لینے کے لیے جمع ہوگئے۔ یہ افسوناکواقعہ شہر میں قائم کویت راؤنڈ اباؤٹ پر پیش آیا۔ اسی جگہ پر اس سے پہلے بھی اسطرح کے واقعات پیش آ چکے ہیں۔

اسی مہینے کےدوران 23 مارچ کو ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا جس میں 21 لوگ اشیائے خورد و نوشکے حصول کی کوشش میں اسرائیلی فائرنگ سے ہلاک ہوگئے۔ تاہم اسرائیل اس واقعے کی تردیدکرتا ہے۔ ماہ مارچ کے شروع میں ہی اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے غزہ میں بھوک اور قحطسے نڈھال ایک سو سے زائد فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔ یہ اپنی نوعیت کا ایکبڑا واقعہ تھا۔ جس پر عالمی برادرری کی طرف سے اسرائیل کو مذمت اور تنقید کا سامناکرنا پڑا تھا۔

فلسطینی ہلالاحمر کا کہنا ہے کہ ہفتہ کے روز شہید ہونے والے خوراک کے متلاشی 5 فلسطینیوں میںسے 3 صبح کے وقت فائرنگ کا نشانہ بنے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نےفائرنگ کر کے امداد تقسیم کرنے والے ٹرکوں کے نزدیک جمع فلسطینیوں کو نشانہ بنایا۔مگر اسرائیلی فوج نے ‘اے ایف پی’ کے رابطہ کرنے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

اقوام متحدہ کیطرف سے 19 مارچ کو ایک رپورٹ میں انتباہ کیا گیا کہ غزہ کے کم از کم آدھے لوگ بھوکسے ہونے والی تباہی کا نشانہ بن رہے ہیں۔ اس لیے شمالی غزہ میں قحط کا سب سے زیادہخطرہ ہے۔ الا یہ کہ شمالی غزہ میں انسانی بنیادوں پر کھانے پینے کی اشیاء کو زیادہتیزی اور سرعت کے ساتھ پہنچانے کا اہتمام کیا جائے۔

اقوام متحدہ کےمطابق بھوک اور قحط کی سب سے زیادہ سنگینی کا احساس غزہ کے شمالی علاقوں میں ہوتاہے۔ جہاں پر کم از کم 3 لاکھ شہری مقیم ہیں۔ خیال رہے جمعہ کے روز امریکہ نے بھیقحط کی اس صورتحال کو تسلیم کر لیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی