اقوام متحدہ کےبچوں کےادارے (یونیسیف) کے ترجمان جیمز ایلڈرنے خبردار کیا کہ "غزہ کی پٹی میں بچے اب بھی جنگ اور بھوک کی ہولناکیوں سےدوچار ہیں، جبکہ دنیا دیکھ رہی ہے۔”
’ایکس‘ پلیٹ فارم پر اقوام متحدہ کی تنظیم کے اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میںانہوں نے کہا کہ محصور غزہ کی پٹی میں انسانیت تباہی سے دوچار ہے اور بچے خاص طورپر اس خوفناک جنگ کے نشانے پرہیں۔
ایلڈر نے مزیدکہا کہ "جنگ بندی ابھی تک نافذ نہیں ہوئی ہے اور فوری طور پر جنگ بندی کاکوئی امکان دکھائی نہیں دیتا”۔
انہوں نے کہا کہغزہ کی پٹی کے بچے اب بھی جنگ اور بھوک کی ہولناکیوں سے دوچار ہیں جبکہ دنیا دیکھرہی ہے۔
ترجمان نے”غزہ میں اب جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا۔”
7 اکتوبر 2023 سے اسرائیل نے غزہ پر وحشیانہ جارحیت شروع کر دی ہے،جس سے ہزاروں شہری شہید ہو چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں اوربڑے پیمانے پر تباہی اور قحط پڑا ہے جس نے بہت سے بچوں اور بوڑھوں کی جانیں لے لیہیں۔