اسلامی تحریکمزاحمت [حماس ] کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ اور تحریک کے قیادت کے وفدنے جمعرات کو ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر سے ایرانی دارالحکومت تہران میں ملاقات کی،جہاں انہوں نے طوفان الاقصیٰ سے متعلق سیاسی اور میدانی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔اور غزہ کی پٹی پر صیہونی ریاست کی طرف سے مسلط کی گئی جنگ پربریفنگ دی۔
ایرانی پارلیمنٹکے اسپیکر نے کہا کہ "غزہ اسلامی قوم اور دنیا کے آزاد لوگوں کے لیے ایک امیدبن گیا ہے۔ انہوں نے کہا غزہ کے عوام کی قربانیاں قابل ستائش ہیں جو تمام تصوراتسے بالاتر ہیں”۔
انہوں نے کہا کہ طوفاناقصیٰ کی جنگ فلسطینی عوام اور خطے کی سیاسی اور جدوجہد کی تاریخ میں ایک اہم موڑہے اور یہاں تک کہ دنیا کے آزاد لوگوں کے لیے جو کچھ ہو رہا ہے اسے فخر اور دلچسپیسے دیکھتے ہیں۔
انہوں نے فلسطینیعوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے اور ان کی مزاحمت اور حقوق کی حمایت میں اسلامیجمہوریہ کے مضبوط موقف کی تصدیق کی۔
اس موقعے پراسماعیل ھنیہ نے اپنی طرف سے صیہونی دشمن کی جارحانہ جنگ سے متعلق مجموعی سیاسیاور میدانی پیش رفت کا جائزہ لیا اور ہمارے عوام کی استقامت کی تعریف کی۔
انہوں نے جنوبیلبنان، یمن اور عراق سے مزاحمت کو دی جانے والی حمایت کی تعریف کی جس نے جاری لڑائیکی نوعیت میں ایک اہم تبدیلی کی ہے۔
انہوں نے مذاکراتکے پے در پے دوروں پر بھی بات کی اور زوردیا کہ قابض دشمن مذاکرات کی آڑ میں جنگ کو بڑھاوا دینے کی کوشش کررہا ہے۔