چهارشنبه 15/ژانویه/2025

غزہ جنگ کےخلاف آواز اٹھانے والی امریکی اہلکار عہدے سے مستعفی

جمعرات 28-مارچ-2024

انسانی حقوق کےشعبے میں کام کرنے والے امریکی محکمہ خارجہ کی ایک اعلیٰ اہلکار نے بدھ کے روز غزہپر اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاجاً اپنے استعفیٰ کا اعلان کیا ہے۔ اس کے مطابقوہ امریکہ قابض اسرائیل کو ہتھیاروں کی مسلسل فراہمی کو مسترد کرتی ہے۔

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق 38 سالہ آنل شیلن نےوزارت خارجہ کی راہداریوں میں غزہ پر جنگ کے خلاف تنقید اور مظاہروں کے بعد مشرقوسطیٰ میں جمہوریت اور انسانی حقوق کے دفتر میں خارجہ امور کے افسر کے عہدے سےاستعفیٰ دینے کا اعلان کیا۔

شیلن کا استعفیٰجوش بوئل کے بعد دوسرا بڑا استعفیٰ ہے، جو غیر ملکی حکومتوں کو ہتھیاروں کی منتقلیمیں ملوث اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ایک سینئر اہلکار تھے۔

مستعفی اہلکار نےوضاحت کی کہ غزہ پر جنگ کی وجہ سے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں انسانی حقوق کوفروغ دینے کا کام مزید پیچیدہ ہو گیا ہے، اس کی روشنی میں قانونی، اخلاقی، سلامتیاور سفارتی اثرات کا سامنا کرنا پڑے گا جن کا امریکہ کو سامنا کرنا پڑے گا۔

اس نے مزید کہاکہ "میں نے ملازمین کے فورمز میں حزب اختلاف کے ٹیلی گرام کے ذریعے اندرونیطور پر خدشات اٹھانے کی کوشش کی، لیکن میں نے بالآخر اس نتیجے پر پہنچا کہ جب تکامریکہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھے گا، ایسا کرنے کا کوئی فائدہ نہیںہے”۔

امریکی محکمہخارجہ کے اہلکار جوش بال نے گذشتہ اکتوبر میں اپنے استعفیٰ کا اعلان کیا۔ انہوں نےکہا تھا کہ وہ اب امریکی انتظامیہ کےاسرائیل نواز موقف کی حمایت کرنے کے قابل نہیں رہے ہیں”۔

مختصر لنک:

کاپی