جمعه 15/نوامبر/2024

چھ عرب ممالک کا غزہ میں جامع اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ

جمعہ 22-مارچ-2024

جمعرات کی شامقاہرہ میں ہونے والے چھ عرب وزرائے خارجہ اجلاس میں غزہ کی پٹی میں ایک جامع اورفوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا۔

یہ بات مصریوزارت خارجہ کی طرف سے رپورٹ کردہ اجلاس کے ارکان کی طرف سے جاری کردہ مشترکہ بیانکے مطابق سامنے آئی ہے۔

مشترکہ بیان کےمطابق قاہرہ میں مصر کے وزرائے خارجہ اجلاس میں سامح شکری، سعودی عرب کے شہزادہ فیصلبن فرحان، قطر کے محمد بن عبدالرحمن آل ثانی، اردن کے ایمن الصفدی متحدہ عربامارات کی وزیر مملکت برائے بین الاقوامی تعاون تعاون ریم الہاشمی اور فلسطین لبریشنآرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سیکرٹری حسین الشیخ نے شرکت کی۔

چھ فریقی عرباجلاس میں "مسئلہ فلسطین میں پیشرفت اور غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جنگ کے تباہکن اثرات اور اسے روکنے کے لیے کی جانے والی کوششوں اور اس سے پیدا ہونے والی بےمثال مصائب اور انسانی تباہی پر تبادلہ خیال اور غور وخوض کیا گیا”۔

بیان کے مطابقشرکاء نے "ایک جامع اور فوری جنگ بندی کے حصول، انسانی امداد کی رسائی میںاضافہ اور اسرائیل اور غزہ کی پٹی کے درمیان تمام گزرگاہوں کو کھولنے پر زور دیا۔”

انہوں نے "سلامتیکونسل کی قرارداد نمبر 2720 پر مکمل عمل درآمد کے ذریعے اسرائیل کی طرف سے مسلطکردہ رکاوٹوں کو دور کرنے کی ترجیح پر زور دیا گیا۔

اجلاس کے شرکاءنے "اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں (UNRWA) کو مکمل تعاون فراہم کرنے” پر زور دیا۔

انہوں نے اپنے”فلسطینی بھائیوں کو ان کی سرزمین سے بے گھر کرنے یا فلسطینی کاز کو ختم کرنےکی کسی بھی کوشش کی مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا۔

مشترکہ بیان کےمطابق، شرکاء نے "دو ریاستی حل کو نافذ کرنے اور عرب امن اقدام سمیت بینالاقوامی قراردادوں کے مطابق فلسطینی ریاست کے قیام کی ناگزیریت پر زور دیا”۔

مختصر لنک:

کاپی