جمعرات کے روزتقریباً 50000 فلسطینیوں نے اسرائیلی قابض حکام کی طرف سے عائد پابندیوں کےباوجود بابرکت مسجد الاقصیٰ میں عشاء اور نماز تراویح ادا کی۔
یروشلم میں اسلامیاوقاف کے محکمے نے کہا کہ "قابض حکام کی طرف سے مسلط کی گئی پابندیوں کے باوجود باوجودتقریباً 50000 فلسطینیوں نے مسجد اقصیٰ کے اندر عشا اور تراویح کی نماز ادا کی۔”
قابض فوج نےمتعدد نوجوانوں کو مسجد اقصیٰ میں نماز ادا کرنے کے لیے داخل ہونے سے روک دیا جبکہ مسلسل پانچویں ماہ بھی مسجد اقصیٰ اور اس کے اطراف میں پابندیاں سخت کی گئیہیں۔
رمضان المبارک کیپہلی تاریخ کو قابض فوج نے "باب الاسباط” کے علاقے میں مسجد اقصیٰ سےمتصل باڑ پر خاردار تاریں لگا دیں، جس کا مقصد نمازیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخلہونے سے روکنا تھا۔ .
یروشلم گورنری نےایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ "ایک خطرناک نظیر میں اور 1967 کےبعد پہلی بار قابض فوج نے (باب الاسباط) میں مسجد سے متصل باڑ پر خاردار تاریں لگادی ہیں۔”