اسلامی تحریک مزاحمت[حماس] نے کہا ہے کہ "نازی” قابض اسرائیلی فوج کا امداد کی تقسیم میںکام کرنے والی عوامی اور قبائلی کمیٹیوں کو نشانہ بنانا صہیونی قابض کے مجرمانہ پن کا مزید ثبوت ہے۔
حماس کی طرف سےجاری بیان کی ایک نقل مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہقابض دشمن کسی بھی مقامی یا قومی قبائلی ڈھانچے پر حملہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جوامداد کو منظم اور تقسیم کرتے ہیں۔
حماس نے زور دےکر کہا کہ قابض دشمن اپنے مذموم منصوبے پر عمل درآمد کرتے ہوئے افراتفری اور سکیورٹیافراتفری پھیلانا چاہتا ہے جس کا مقصد ہمارے لوگوں کو اپنی سرزمین سے ہجرت پر مجبور کرنا ہے۔
بیان میں کہا گیاہے کہ ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ خون خوار صہیونی دشمن کی جارحیت میں اضافےسے ہمارے عوام کی قوت ارادی نہیں ٹوٹے گی اور نہ ہی ان کی استقامت کو نقصان پہنچےگا۔ ہمارے فلسطینی عوام، ان کے قبائل اور ان کی تمام قوتیں اس مجرمانہ دشمن اور اسکے دہشت گردوں کے متبادل منصوبوں کا راستہ روکنے کے لیے متحد ہو کر آگے بڑھیں گی۔
حماس نے عالمیبرادری اور تمام بین الاقوامی اور علاقائی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس نازیدشمن کو روکنے کے لیے اپنی قانونی اور اخلاقی ذمہ داریاں پوری کریں۔
بیان میں کہا گیاہےکہ اسرائیلی سفاک ریاست کا مقصد فلسطینیوں کی نسل کشی اور فلسطینی قوم کا نامونشان مٹانا ہے جس کے لیے وہ امریکہ اور یورپ کی مدد سےاپنی جنگی مشین کا استعمالکرتےہوئے روزانہ سیکڑوں فلسطینیوں کو شہید کررہا ہے۔ اس کے علاوہ قابض دشمنفلسطینیوں کو قحط اور بھوک کے ذریعے بھی ختم کررہا ہے۔
منگل کی شام کوقابض افواج نے غزہ شہر کے جنوب میں واقع کویت گول چکر کے مقام پر انسانی امداد کیتقسیم اور محفوظ کرنے کی ذمہ دار عوامی اور قبائلی کمیٹیوں پر بمباری کی جس کےنتیجے میں ان میں کام کرنے والے متعدد افراد کو شہید کر دیا۔